28 جنوری ، 2013
کراچی … کراچی چیمبر آف کامرس نے سانحہ بلدیہ کے حوالے سے موٴقف کی یاددہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ آتشزدگی اور سانحہ کے ذمہ داروں کا تعین شفاف تفتیش کے بعد کیا جائے۔ کراچی چیمبر آف کامرس کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق کراچی چیمبر متاثرین کو فیکٹری مالکان کی جانب سے تلافی معاوضے کی ادائیگی ممکن بنائے گا۔ تاجرو صنعتکار برداری کو متاثرہ کیس کی ہینڈلنگ پر شروع دن سے تحفظات ہیں، شفاف اور غیر جانبدار تفتیش میں چارج لگانے کے بجائے فیکٹری مالکان کے خلاف 302 کی ایف آئی آر درج کی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق صنعتی حادثے میں 302 کی دفعات نہیں بنتی جبکہ کوئی بھی صنعتکار یا تاجر اپنی فیکٹری تباہ نہیں کرتا اور نا ہی اپنے ملازمین کے قتل کا سوچ سکتا ہے۔ کراچی چیمبر کے مطابق وزیراعظم نے کیس خارج کرنے کے احکامات نہیں دیئے لیکن کیس کی از سر نو تفتیش کیلئے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی ہے جبکہ 302 دفعہ کے درست ہونے یا نہ ہونے سے متعلق وزیراعظم نے جانچ کی ہدایت کی ہے۔ چیمبر کا مزید کہنا ہے کہ سانحہ بلدیہ کی از سر نوتفتیش کے بعد عدالت ہی فیصلہ سنانے کی مجاز ہے۔