Time 26 مارچ ، 2024
صحت و سائنس

جوان افراد میں فالج جیسے جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھانے والی ممکنہ وجہ دریافت

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

فالج ایسا مرض ہے جو دنیا بھر میں اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔

فالج کے شکار فرد کا فوری علاج نہ ہو تو موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کا خطرہ بڑھانے والے عناصر اور علامات پر نظر رکھنا ضروری ہے۔

موجودہ عہد میں جوان افراد میں فالج کے کیسز کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب ایک نئی تحقیق میں اس کی ممکنہ وجہ کو دریافت کیا گیا۔

چین میں ہونے والی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات کے وقت استعمال کی جانے والی مصنوعی روشنیوں (بلب وغیرہ) میں زیادہ وقت گزارنے سے سے فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیق کے مطابق آؤٹ ڈور آرٹی فیشل لائٹس اور فالج کے خطرے کے درمیان تعلق موجود ہے۔

اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں مصنوعی روشنیوں کو دل کی شریانوں کے امراض کے ساتھ منسلک کیا گیا تھا مگر یہ پہلی تحقیق تھی جس میں رات کو روشنی کی آلودگی اور فالج کے درمیان ممکنہ تعلق کا جائزہ لیا گیا۔

محققین نے بتایا کہ فالج کا خطرہ بڑھانے والے روایتی عناصر جیسے تمباکو نوشی، موٹاپے اور ذیابیطس ٹائپ 2 روک تھام کے لیے کافی پیشرفت ہوئی ہے مگر ہمیں ماحولیاتی عناصر کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔

اس تحقیق میں 28 ہزار سے زائد افراد پر مصنوعی روشنیوں کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

اس مقصد کے لیے روشنی کی آلودگی کے شکار علاقوں کی سیٹلائیٹ تصاویر حاصل کی گئی اور پھر ان مقامات پر فالج کے کیسز کی تعداد کو دیکھا گیا۔

6 سال کے دوران 910 افراد کو فالج کا سامنا ہوا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ مصنوعی روشنیوں کی زد میں زیادہ وقت تک رہنے والے افراد میں فالج کا خطرہ 43 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ رات کے وقت مصنوعی روشنیوں میں زیادہ وقت گزارنے سے دماغی امراض بشمول فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی روشنیوں سے میلاٹونین نامی ہارمون بننے کا عمل دب جاتا ہے، جس سے ہماری جسمانی گھڑی اور نیند متاثر ہوتی ہے اور دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل اسٹروک میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :