بیشتر افراد کی وہ عام عادت جس سے توند نکل آتی ہے

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

پیٹ کا باہر نکلنا کس فرد کو پسند ہوتا ہے کیونکہ اس سے شخصیت بدنما محسوس ہونے لگتی ہے۔

اب انکشاف ہوا ہے کہ ایک بہت عام عادت سے آپ کی توند نکلنے کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

اور وہ عادت ہے تمباکو نوشی۔

یہ بات سویڈن میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

واضح رہے کہ توند کی چربی جسمانی چربی کی سب سے خطرناک قسم ہوتی ہے کیونکہ یہ بہت اہم اعضا کو ڈھانپ لیتی ہے۔

اس چربی کے نتیجے میں امراض قلب، ذیابیطس اور دیگر سنگین طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔

پیٹ اور کمر کے گرد جمع ہونے والی چربی کو طبی زبان میں ورسیکل فیٹ کہا جاتا ہے۔

توند نکلنے کے لیے ضروری نہیں کہ جسمانی وزن بہت زیادہ ہو، دبلے پتلے افراد کا پیٹ بھی باہر نکل سکتا ہے۔

کیرولینسکا انسٹیٹیوٹ کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ تمباکو نوشی کی عادت اور توند نکلنے کے درمیان تعلق موجود ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ تمباکو نوشی سے صرف پھیپھڑے ہی متاثر نہیں ہوتے بلکہ جسمانی چربی میں اضافے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے اور یہ چربی متعدد دیگر امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ تمباکو نوشی کی عادت گریز کرنا کتنا ضروری ہے اور اس سے متعدد افراد سنگین امراض کو خود سے دور رکھ سکتے ہیں۔

اس تحقیق کے دوران ٹھوس شواہد سے ثابت ہوا کہ تمباکو نوشی سے پیٹ اور کمر کے اردگرد چربی بڑھتی ہے۔

مگر محققین کا کہنا تھا کہ ابھی اس نتیجے کو ٹھوس قرار نہیں دیا جا سکتا بلکہ اس کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہوگی۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل Addiction میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل دسمبر 2023 میں امریکا کے واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ تمباکو نوشی سے دماغ سکڑنے کا خطرہ بڑھتا ہے اور دماغ قبل از وقت بڑھاپے کا شکار ہو جاتا ہے۔

اس تحقیق میں 40 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

مختلف ٹیسٹوں سے ان افراد کے دماغی حجم اور تمباکو نوشی کی تاریخ کے بارے میں معلوم کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ تمباکو نوشی سے دماغ کا حجم کم ہوتا ہے۔

درحقیقت ایک فرد روزانہ جتنے زیادہ سگریٹ پینے کا عادی ہوگا، دماغ کا حجم اتنا کم ہوگا۔

محققین نے بتایا کہ دماغی حجم سکڑنے سے بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہو جاتا ہے۔

مزید خبریں :