سویلین کے فوجی ٹرائل کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کا معاملہ،کے پی کابینہ میں اختلافات سامنے آگئے

کابینہ ارکان سے ہنگامی بنیاد پر منظوری سرکلر کے ذریعے لی گئی، 7 وزراء نے اپیل واپس لینے کی سمری پر دستخط نہیں کیے: ذرائع۔ فوٹو فائل
کابینہ ارکان سے ہنگامی بنیاد پر منظوری سرکلر کے ذریعے لی گئی، 7 وزراء نے اپیل واپس لینے کی سمری پر دستخط نہیں کیے: ذرائع۔ فوٹو فائل

اسلام آباد: سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کے معاملے پر خیبر  پختونخوا کابینہ میں اختلافات سامنے آگئے۔

ذرائع کے مطابق کے پی کابینہ نے اختلاف رائے سے انٹرا کورٹ اپیل واپس لینے کی منظوری دی۔

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواہ نے سپریم کورٹ میں گزشتہ سماعت پر انٹرا کورٹ اپیلیں واپس لینےکا عندیہ دیا تھا، کے پی کابینہ نے فوجی عدالتوں کے مقدمے میں انٹرا کورٹ اپیل واپس لینے کی منظوری دیدی۔

وزیراعلیٰ کے پی سیکرٹریٹ نے کابینہ ارکان سے ہنگامی بنیاد پر منظوری سرکلر کے ذریعے لی، انٹرا کورٹ اپیل واپس لینے کیلئے کے پی کابینہ کے وزراء سے سمری پر دستخط لیے گئے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ دستخط کرنے والوں میں ارشد ایوب، شکیل احمد، فضل حکیم خان، عاقب اللہ خان، مینا خان، نذیر احمد عباسی، سید قاسم علی شاہ اور محمد زبیر شاہ شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے 7 وزراء نے اپیل واپس لینے کی سمری پر دستخط نہیں کیے، جن کابینہ اراکین نے دستخط نہیں کیے ان میں عدنان قادری، محمد سجاد، فضل شکور اور پختون یار خان شامل ہیں۔ اس کے علاوہ آفتاب عالم آفریدی، خلیق الرحمان اور فیصل خان ترکئی بھی دستخط نہ کرنے والوں میں شامل ہیں۔

مزید خبریں :