پاکستان
Time 26 اپریل ، 2024

تاثر دیا گیا نواز شریف کا راستہ ان دیکھی طاقت یا شہباز نے روکا جو غلط ہے: عرفان صدیقی

نواز شریف ایک فیصد بھی وزیراعظم بننے کے لیے ذہنی طور پر تیار ہوتے تو کس طاقت نے ان کو روکنا تھا؟ رہنما (ن) لیگ/ فائل فوٹو
نواز شریف ایک فیصد بھی وزیراعظم بننے کے لیے ذہنی طور پر تیار ہوتے تو کس طاقت نے ان کو روکنا تھا؟ رہنما (ن) لیگ/ فائل فوٹو

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہےکہ تاثر دیا گیا نواز شریف کا راستہ ان دیکھی طاقت یا شہبازشریف نے روک لیا لیکن یہ بات بے بنیاد اور غلط ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ الیکشن سے پہلے نواز شریف کے ساتھ ملاقاتوں میں تاثر ملا کہ شاید وہ چوتھی بار وزیراعظم بننے پر آمادہ ہیں، ایسا تاثر دیا گیا کہ نواز شریف وزیراعظم بننے کے لیے بہت بے تاب اور بے چین تھے، تاثر دیا گیا کہ نواز شریف کا راستہ ان دیکھی طاقت یا شہبازشریف نے روک لیا لیکن یہ بات بے بنیاد اور غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں موجود تھا جس میں نواز شریف نے اعلان کیا کہ وزارت عظمیٰ شہباز شریف کو دے رہا ہوں، نواز شریف ایک فیصد بھی وزیراعظم بننے کے لیے ذہنی طور پر تیار ہوتے تو کس طاقت نے ان کو روکنا تھا؟ کوئی طاقت نہیں تھی، رانا ثنااللہ نے یہی تاثر لیا ہوگا کہ دو تہائی اکثریت ہوگی تو نوازشریف وزیراعظم بنیں گے، میں اس تاثر کی نفی نہیں کررہا۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ نوازشریف وزیراعظم کی کرسی پر نہیں تو کیا یہ (ن) لیگ یا نوازشریف کی حکومت نہیں؟ یہ (ن) لیگ کی حکومت ہے اور نوازشریف کی حکومت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی میں نوازشریف کے خلاف کوئی سازش نہیں ہورہی، سازش اس وقت ہوتی اگر نواز شریف اقتدار کے لیے بے چین اور تڑپ رہے ہوتے، پارٹی میں ان کے مقام اور مرتبے میں کوئی فرق نہیں آیا، لوگوں نے پاکستان کو نواز دیا تو فیصلے کس نے کیے اسی نواز نے کیے ہیں۔

مزید خبریں :