Time 12 مئی ، 2024
صحت و سائنس

ورزش کرنے سے مرتب ہونے والے عجیب اثر کا انکشاف

یہ دعویٰ ایک تحقیق میں کیا گیا / فائل فوٹو
یہ دعویٰ ایک تحقیق میں کیا گیا / فائل فوٹو

ورزش کرنے کی عادت سے جسم اور دماغ دونوں کو متعدد فوائد ہوتے ہیں، مگر اب سائنسدانوں نے اس کا ایک عجیب اثر دریافت کیا ہے۔

ورزش کرنے سے ہمیں وقت سست روی سے گزرنے کا احساس ہوتا ہے۔

یہ دعویٰ برطانیہ ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔

خیال رہے کہ عمر میں اضافے کے ساتھ بیشتر افراد کو احساس ہوتا ہے کہ وقت بہت تیزی سے گزر رہا ہے یا اس کو پر لگ گئے ہیں۔

اگرچہ سائنسدان اب تک اس کا درست جواب تو نہیں جاسکے کہ آخر لوگوں کو وقت تیزی سے گزرنے کا احساس کیوں ہوتا ہے، مگر برطانیہ کی Canterbury Christ Church یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ورزش کرنے کے دوران وقت معمول سے زیادہ طویل محسوس ہونے لگتا ہے۔

اس تحقیق میں 33 مردوں اور خواتین کو شامل کیا گیا تھا اور انہیں کہا گیا کہ وہ گھڑی کے بغیر یہ اندازہ لگائیں کہ 30 سیکنڈ کب مکمل ہوئے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ تمام افراد کا اندازہ غلط تھا اور انہیں وقت تیزی سے گزرتا محسوس ہوا۔

مگر جب ان افراد کو سائیکل چلانے کے دوران وقت کا اندازہ لگانے کا کہا گیا تو انہیں 30 سیکنڈ کا وقت اوسطاً 8 فیصد زیادہ طویل محسوس ہوا۔

اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ورزش کرنے سے وقت سست روی سے گزرنے کا احساس ہوتا ہے۔

ماہرین کے خیال میں جسمانی سرگرمیوں اور شعور ہمارے جسم کو زیادہ محتاط کر دیتا ہے اور درد کا احساس وقت گزرنے کی رفتار سست کر دیتا ہے۔

مگر اس نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہر قسم کی ورزش سے وقت سست روی سے گزرنے کا احساس ہوتا ہے۔

محققین نے تسلیم کیا کہ ان کی تحقیق چھوٹے پیمانے پر کی گئی تھی مگر ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ ورزش وقت کے تصور کے حوالے سے ہمارے تصور کو نمایاں حد تک بدل دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ورزش کے اثرات کا صحیح اندازہ ہو سکے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل برین اینڈ بی ہیوئیر میں شائع ہوئے۔

گزشتہ دنوں ایک اور تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کچھ نیا سیکھنے کے دوران دماغ کو مصروف رکھنے سے بھی وقت گزرنے کی رفتار سست محسوس ہونے لگتی ہے۔

مزید خبریں :