23 مئی ، 2024
موجودہ عہد میں فاسٹ یا جنک فوڈ کا استعمال بہت زیادہ عام ہوچکا ہے جسے صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے۔
اب ایک نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا ہے کہ روزانہ کچھ مقدار میں الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے بھی فالج اور دماغی تنزلی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں تیاری کے دوران متعدد بار پراسیس کی جاتی ہیں اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ صحت کے لیے مفید غذائی اجزا جیسے فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔
الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔
امریکا کے میساچوسٹس جنرل ہاسپٹل کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر کوئی فرد صحت کے لیے مفید غذاؤں کا زیادہ جبکہ کچھ مقدار میں الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال کرتا ہے تو بھی دماغی تنزلی اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں 30 ہزار افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی اور ان کی صحت کا جائزہ 20 سال تک لیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال سے فالج کا خطرہ 8 سے 15 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں صحت کے لیے مفید غذاؤں کے استعمال سے یہ خطرہ 9 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ اگر ایک فرد روزانہ کی بنیاد پر معمولی مقدار میں الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال کرتا ہے تو اس سے بلڈ شوگر، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح بڑھتی ہے اور یہ تینوں فالج اور دماغی تنزلی کا خطرہ بڑھانے والے اہم عناصر ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کو پراسیس کرنے کے لیے استعمال ہونے والے کیمیکلز سے ممکنہ طور پر خون کی شریانوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جس سے فالج اور دماغی تنزلی کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیورولوجی میں شائع ہوئے۔
یہ پہلی تحقیق نہیں جس میں الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال اور سنگین امراض کے درمیان تعلق پر بات کی گئی ہے۔
اس سے قبل مئی 2024 کے شروع میں ہارورڈ یونیورسٹی کی 34 سال تک جاری رہنے والی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ میٹھے مشروبات اور الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پراسیس گوشت کے زیادہ استعمال سے قبل از وقت موت کا خطرہ 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح چینی یا مصنوعی مٹھاس سے تیار کردہ مشروبات کا اکثر استعمال قبل از وقت موت کا خطرہ 9 فیصد تک بڑھاتا ہے۔
دیگر الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال یہ خطرہ 4 فیصد تک بڑھتا ہے۔
فروری 2024 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر 10 فیصد اضافی الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے متعدد امراض سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے موٹاپے کا خطرہ 55 فیصد، نیند کے مسائل کا خطرہ 41 فیصد، ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ 40 فیصد جبکہ ڈپریشن کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
نومبر 2023 میں برسٹل یونیورسٹی اور انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کو زیادہ کھانے سے منہ، حلق اور غذائی نالی سمیت کینسر کی مختلف اقسام کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
حقیق میں دریافت کیا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال سے سر اور گلے کے کینسر کا خطرہ 23 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح غذائی نالی کے کینسر کا خطرہ 24 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔