20 مئی ، 2024
یہ تو پہلے سے ثابت ہو چکا ہے کہ خشک آلو بخاروں کا استعمال نظام ہاضمہ کے لیے مفید ہوتا ہے مگر اب دریافت کیا گیا کہ یہ خشک پھل ہڈیوں کو بھی مضبوط بناتا ہے۔
جرنل نیوٹریشن میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ چند خشک آلو بخارے کھانے سے ان عوامل پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے جو ہڈیوں کی کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔
اس تحقیق میں 55 سے 75 سال کی عمر کی 183 خواتین کو شامل کیا گیا تھا اور انہیں مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
ایک گروپ کو روزانہ 5 یا 6 خشک آلو بخارے کھانے کی ہدایت کی گئی، دوسرے گروپ 10 سے 10 خشک آلو بخارے کھلائے گئے جبکہ تیسرے گروپ کو اس خشک پھل سے دور رکھا گیا۔
تحقیق کے آغاز اور پھر ایک سال مکمل ہونے پر ان خواتین کے خون کے نمونے اکٹھے کیے گئے۔
امریکا کی جارجیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں یہ دیکھا گیا تھا کہ خشک آلو بخارے کھانے سے ہڈیوں کی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کے لیے جسم میں ورم کا باعث بننے والے پروٹینز کی سطح کو ٹریک کیا گیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ خشک پھل ہڈیوں کے بھربھرے پن کا خطرہ کم کرتا ہے۔
اس عارضے میں ہڈیاں کمزور ہوکر آسانی سے ٹوٹ جاتی ہیں۔
خواتین میں ہڈیوں کے اس مرض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے مگر مرد بھی اس سے متاثر ہوتے ہیں۔
اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں خشک آلو بخاروں کے استعمال اور ہڈیوں کی صحت بہتری کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا، مگر موجودہ تحقیق اس حوالے سے اب تک کی سب سے بڑی تھی۔
محققین نے بتایا کہ دائمی ورم متعدد امراض بشمول ہڈیوں کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک سال تک روزانہ چند خشک آلو بخارے کھانے والی خواتین میں ورم کا باعث بننے والے پروٹینز کی سطح گھٹ جاتی ہے جس سے ہڈیوں کی صحت میں بہتری کا عندیہ ملا۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ تحقیق میں مخصوص عمر کی خواتین کو ہی شامل کیا گیا تھا تو اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے جس میں ہر عمر کے افراد کو شامل کرکے خشک آلو بخاروں کے استعمال سے مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ خشک آلو بخاروں میں موجود حیاتیاتی مرکبات، وٹامنز، منرلز اور دیگر سے ہڈیوں کو نقصان پہنچانے والے ورم سے بچانے میں مدد ملتی ہے۔
اس سے قبل 2 تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ روزانہ خشک آلو بخارے کھانے سے ہڈیوں کی کمزوری اور حجم میں کمی کی روک تھام ممکن ہوسکتی ہے۔
ان تحقیقی رپورٹس میں 235 خواتین کو شامل کیا گیا تھا۔
پہلی تحقیق میں ورم اور ہڈیوں کی صحت کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ورم اور تکسیدی تناؤ ہڈیوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں، جیسے ہڈیوں کا حجم گھٹنے لگتا ہے۔
دوسری تحقیق میں خشک آلو بخارے کھانے کی عادت سے ہڈیوں پر مرتب اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
اس مقصد کے لیے 4 گروپس بنائے گئے جن میں سے ایک کو اس پھل سے دور رکھا گیا، دوسرے گروپ کو روزانہ 5 سے 6 اور تیسرے گروپ کو روزانہ 10 سے 12 خشک آلو بخارے کھانے کی ہدایت کی گئی۔
چوتھے گروپ میں شامل کچھ خواتین کو روزانہ 5 سے 6 جبکہ کچھ کو روزانہ 10 سے 12 خشک آلو بخارے کھانے کی ہدایت کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ خشک آلوبخارے کھانے سے ہڈیوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
اسی طرح 2023 میں امریکن سوسائٹی آف نیوٹریشن کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ایک تحقیق کے نتائج پیش کیے گئے جس کے مطابق خشک آلو بخارے کا استعمال عادت بنانے سے مردوں میں صحت کے لیے مفید کولیسٹرول کی سطح بہتر ہوتی ہے، تکسیدی تناؤ گھٹ جاتا ہے اور ورم میں بھی کمی آتی ہے۔