31 مئی ، 2024
الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال کو متعدد دائمی امراض بشمول کینسر، ڈپریشن، موٹاپے اور امراض قلب سے منسلک کیا جاتا ہے۔
اب انکشاف ہوا ہے کہ ان غذاؤں کا استعمال اپ کو بے خوابی کا شکار بھی بنا سکتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔
کولمبیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں اور دائمی بے خوابی کے مسئلے کے درمیان تعلق موجود ہے۔
واضح رہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں تیاری کے دوران متعدد بار پراسیس کی جاتی ہیں اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ صحت کے لیے مفید غذائی اجزا جیسے فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔
الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔
اس تحقیق کے لیے 39 ہزار افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
یہ ڈیٹا 2013 سے 2015 کے درمیان اکٹھا کیا گیا تھا اور لوگوں کی غذائی عادات اور بے خوابی کی علامات کے بارے میں تفصیلات جمع کی گئی تھیں۔
تحقیق میں شامل افراد اپنی غذائی ضروریات کا 16 فیصد حصہ الٹرا پراسیس غذاؤں سے حاصل کرتے تھے اور 20 فیصد نے دائمی بے خوابی کو رپورٹ کیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد زیادہ مقدار میں الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں، ان میں دائمی بے خوابی کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ موجودہ عہد میں زیادہ سے زیادہ غذاؤں کو پراسیس کیا جا رہا ہے جبکہ نیند کے مسائل بھی بڑھ رہے ہیں تو یہ دیکھنا ضروری ہے کہ ہماری غذا نیند پر کس حد تک مثبت یا منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحقیق کسی حد تک محدود تھی کیونکہ اس کے نتائج لوگوں کے فراہم کردہ ڈیٹا پر مبنی ہیں مگر یہ اپنی طرز کی پہلی تحقیق ہے جس میں الٹرا پراسیس غذاؤں کے ایک اور بڑے نقصان پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ خواتین کے مقابلے میں الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے بے خوابی کے مسئلے سے متاثر ہونے کا خطرہ کچھ زیادہ ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ نیند کی کمی کو متعدد دائمی امراض سے منسلک کیا جاتا ہے۔
نیند کی کمی، بے خوابی اور دیگر مسائل سے امراض قلب، موٹاپے اور دیگر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آف دی Academy of Nutrition and Dietetics میں شائع ہوئے۔
یہ پہلی تحقیق نہیں جس میں الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال اور سنگین امراض کے درمیان تعلق پر بات کی گئی ہے۔
اس سے قبل مئی 2024 کے شروع میں ہارورڈ یونیورسٹی کی 34 سال تک جاری رہنے والی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ میٹھے مشروبات اور الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پراسیس گوشت کے زیادہ استعمال سے قبل از وقت موت کا خطرہ 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح چینی یا مصنوعی مٹھاس سے تیار کردہ مشروبات کا اکثر استعمال قبل از وقت موت کا خطرہ 9 فیصد تک بڑھاتا ہے۔
دیگر الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال یہ خطرہ 4 فیصد تک بڑھتا ہے۔