07 جون ، 2024
نمک ایسی چیز ہے جس کے بغیر کھانا نامکمل اور بے ذائقہ محسوس ہوتا ہے، مگر غذا میں اس کی زیادہ مقدار کا استعمال آپ کی جِلد کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ نمکین غذاؤں کے شوقین افراد میں جِلد کی سوزش یا ایگزیما کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔
ایگزیما ایسا مرض ہے جس کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں مگر اس تحقیق میں خیال ظاہر کیا گیا کہ نمک کا زیادہ استعمال جِلد کے اس مرض کا شکار بنانے میں کردار ادا کرتا ہے۔
جِلد کے اس مرض کے دوران ہاتھ یا پاؤں کی جِلد سرخ ہو جاتی ہے اور ان پر باریک دانے پیدا ہو جاتے ہیں جن میں شدید خارش اور جلن ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں 2 لاکھ 15 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جن میں سے لگ بھگ 11 ہزار ایگزیما کے شکار تھے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ نمک کی ایک گرام اضافی مقدار کے استعمال سے ایگزیما کا خطرہ 11 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ پیشاب کے نمونوں میں نمک کی زیادہ مقدار سے ایگزیما کی شدت میں اضافے کا عندیہ بھی ملتا ہے۔
محققین کے مطابق اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر نمک کے استعمال اور ایگزیما کے درمیان تعلق کی چند وجوہات ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نمک جِلد میں اکٹھا ہونے لگتا ہے اور اس سے ورم کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ ایگزیما کے تمام کیسز کے پیچھے نمک کا زیادہ استعمال چھپا ہو، ہمارے خیال میں کوئی ایسی چیز ہے جس سے نمک کے زیادہ استعمال کچھ افراد میں ایگزیما کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ محققین کی جانب سے اب اس حوالے سے تجربات کیے جائیں گے جن میں دیکھا جائے گا کہ جسم میں نمکیات کی کمی سے ایگزیما کی شدت میں کمی آتی ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بظاہر نمک کا استعمال کم کرکے ایگزیما کے مریض اس بیماری کی شدت کو کم کر سکتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل JAMA Dermatology میں شائع ہوئے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ نمک کے زیادہ استعمال سے فشار خون اور امراض قلب سے متاثر ہونے کا کطرہ بڑھتا ہے۔