10 جون ، 2024
درمیانی عمر میں قبل از وقت موت سے بچنا چاہتے ہیں تو پھلوں، سبزیوں اور سالم اناج پر مشتمل غذا کا استعمال عادت بنالیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نباتاتی غذاؤں کا زیادہ استعمال کسی بھی وجہ سے قبل از وقت موت کا خطرہ لگ بھگ ایک تہائی حد تک کم کر دیتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ نباتاتی غذاؤں کے زیادہ استعمال سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں بھی 51 فیصد تک کمی آسکتی ہے جس سے بھی مختلف امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں 2 لاکھ سے زائد افراد کی غذائی عادات کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ مختلف غذائیں صحت پر کس طرح اثر انداز ہوتی ہیں۔
تحقیق کے آغاز پر یہ سب افراد کسی بڑی بیماری سے محفوظ تھے اور ان کی صحت کا جائزہ 34 سال تک لیا گیا۔
اس دوران ہر 4 سال بعد ان افراد سے غذائی عادات کی تفصیلات سوالناموں کے ذریعے حاصل کی گئی۔
غذاؤں کی بنیاد پر محققین نے ان افراد کو 15 گروپس میں تقسیم کیا اور دریافت ہوا کہ پھلوں، سبزیوں اور سالم اناج پر مشتمل غذا ہمارے سیارے کے ساتھ ساتھ ہماری صحت کے لیے بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اس طرح کی غذا استعمال کرنے والے افراد میں کسی بھی وجہ سے جلد موت کا خطرہ 30 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ایسے افراد میں دماغی تنزلی کے امراض سے موت کا خطرہ 28 فیصد تک کم ہو جاتا ہے جبکہ دل کی شریانوں سے جڑے امراض سے موت کا خطرہ 14 فیصد، کینسر سے موت کا خطرہ 10 فیصد جبکہ نظام تنفس کے امراض سے موت کا خطرہ 47 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہماری غذائی عادات صحت کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں کی رفتار سست کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ انسانوں اور زمین کی صحت ایک دوسرے سے جڑی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔