06 جولائی ، 2024
نومنتخب برطانوی وزیراعظم سرکئیر اسٹارمر نے عہدہ سنبھالتے ہی غیر قانونی تارکین کو روانڈا بھیجنے کا منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق سرکئیر اسٹارمر نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ روانڈا منصوبےکو ختم کردیا جائے گا کیونکہ اس سے صرف ایک فیصد غیر قانونی تارکین وطن کم ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ روانڈا منصوبہ شروع ہونے سے پہلے ہی مردہ اور دفن ہو چکا تھا۔
یاد رہے کہ سر کئیر اسٹارمر نے الیکشن سے قبل ہی واضح کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آکر روانڈا منصوبے کو ختم کردیں گے۔ ان کا مؤقف تھا کہ سیاسی پناہ لینے میں ناکام افراد کو اسی ملک بھیجنا چاہیے جہاں سے وہ آئے تھے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق اس منصوبے کے خاتمے سے برطانیہ کو اگلےسال اور 2026 میں 50 ملین یورو کی بچت ہوگی۔
اس منصوبے کے تحت برطانیہ میں پناہ کے متلاشی چند افراد کو روانڈا بھجوایا جانا تھا جہاں 5 سالہ معاہدے کے تحت ان کے دعوؤں کی جانچ پڑتال ہوتی کہ وہ کیوں اپنے ملک واپس نہیں جانا چاہتے۔
اگر ان افراد کے دعوے کامیاب ہوتے تو انہیں پناہ گزین کا درجہ دے کر واپس برطانیہ لاکر رہنے کی اجازت دے دی جاتی۔ بصورت دیگر پناہ کے متلاشی افراد روانڈا میں یا پھر کسی تیسرے محفوظ ملک میں پناہ حاصل کرنے کی درخواست دے سکتے تھے۔
برطانوی حکومت کا خیال تھا کہ اس منصوبے پر عمل درآمد سے سمندر کے ذریعے چھوٹی چھوٹی کشتیوں میں برطانیہ تک پناہ کی تلاش میں آنے والے افراد کی تعداد میں کمی ہوسکےگی۔
اس منصوبے کے تحت یکم جنوری 2022 کے بعد برطانیہ میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے والے کسی بھی فرد کو روانڈا بھجوایا جا سکتا تھا۔
اس منصوبے کے تحت برطانیہ میں پناہ کے خواہشمند افراد کی پہلی پرواز جون 2022 میں روانڈا جانی تھی تاہم اس منصوبے کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا گیا جس کے بعد اسے منسوخ کر دیا گیا تاہم حکومت نے اس پر عملدرآمد کے لیے پارلیمنٹ سے ایک نیا قانون منظور کروالیا تھا۔