08 جولائی ، 2024
دودھ ہی ہڈیوں کی صحت کے لیے مفید واحد غذا نہیں بلکہ خشک آلو بخارے بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
یہ تو پہلے سے ثابت ہو چکا ہے کہ خشک آلو بخاروں کا استعمال نظام ہاضمہ کے لیے مفید ہوتا ہے مگر اب دریافت کیا گیا کہ یہ خشک پھل ہڈیوں کو بھی مضبوط بناتا ہے۔
متعدد تحقیقی رپورٹس میں خشک آلو بخاروں کے استعمال کو ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے بہترین قرار دیا گیا ہے۔
اب پنسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ خشک آلو بخاروں کا استعمال عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں کی کثافت میں آنے والی کمی کی رفتار سست کرتا ہے جبکہ ہڈیوں کے فریکچر کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ یہ پہلا کنٹرول ٹرائل تھا جس میں خشک آلو بخاروں کے استعمال سے ہڈیوں کی ساخت، مضبوطی اور دیگر پہلوؤں پر مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ روزانہ اس پھل کے استعمال سے ان عناصر پر اثرات مرتب ہوتے ہیں جو فریکچر کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ہڈیوں کی کثافت میں کمی سے ہڈیوں کے بھربھرے پن کا خطرہ بڑھتا ہے جس سے ہڈیوں کی کثافت گھٹ جاتی ہے اور فریکچر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
محققین کے مطابق خشک آلو بخاروں میں موجود حیاتیاتی مرکبات جیسے پولی فینولز سے جسمانی ورم کا خطرہ کم ہوتا ہے اور یہ ورم ہڈیوں کی کثافت کو نقصان پہنچاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Osteoporosis International میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل جرنل نیوٹریشن میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ چند خشک آلو بخارے کھانے سے ان عوامل پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے جو ہڈیوں کی کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔
اس تحقیق میں 55 سے 75 سال کی عمر کی 183 خواتین کو شامل کیا گیا تھا اور انہیں مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
ایک گروپ کو روزانہ 5 یا 6 خشک آلو بخارے کھانے کی ہدایت کی گئی، دوسرے گروپ 10 سے 10 خشک آلو بخارے کھلائے گئے جبکہ تیسرے گروپ کو اس خشک پھل سے دور رکھا گیا۔
تحقیق کے آغاز اور پھر ایک سال مکمل ہونے پر ان خواتین کے خون کے نمونے اکٹھے کیے گئے۔
امریکا کی جارجیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں یہ دیکھا گیا تھا کہ خشک آلو بخارے کھانے سے ہڈیوں کی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کے لیے جسم میں ورم کا باعث بننے والے پروٹینز کی سطح کو ٹریک کیا گیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ خشک پھل ہڈیوں کے بھربھرے پن کا خطرہ کم کرتا ہے۔
اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں خشک آلو بخاروں کے استعمال اور ہڈیوں کی صحت بہتری کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا۔
پنسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی 2 تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ روزانہ خشک آلو بخارے کھانے سے ہڈیوں کی کمزوری اور حجم میں کمی کی روک تھام ممکن ہوسکتی ہے۔
ان تحقیقی رپورٹس میں 235 خواتین کو شامل کیا گیا تھا۔
پہلی تحقیق میں ورم اور ہڈیوں کی صحت کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ورم اور تکسیدی تناؤ ہڈیوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں، جیسے ہڈیوں کا حجم گھٹنے لگتا ہے۔
دوسری تحقیق میں خشک آلو بخارے کھانے کی عادت سے ہڈیوں پر مرتب اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
اس مقصد کے لیے 4 گروپس بنائے گئے جن میں سے ایک کو اس پھل سے دور رکھا گیا، دوسرے گروپ کو روزانہ 5 سے 6 اور تیسرے گروپ کو روزانہ 10 سے 12 خشک آلو بخارے کھانے کی ہدایت کی گئی۔
چوتھے گروپ میں شامل کچھ خواتین کو روزانہ 5 سے 6 جبکہ کچھ کو روزانہ 10 سے 12 خشک آلو بخارے کھانے کی ہدایت کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ خشک آلوبخارے کھانے سے ہڈیوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
اسی طرح 2023 میں امریکن سوسائٹی آف نیوٹریشن کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ایک تحقیق کے نتائج پیش کیے گئے جس کے مطابق خشک آلو بخارے کا استعمال عادت بنانے سے مردوں میں صحت کے لیے مفید کولیسٹرول کی سطح بہتر ہوتی ہے، تکسیدی تناؤ گھٹ جاتا ہے اور ورم میں بھی کمی آتی ہے۔