Time 16 جولائی ، 2024
صحت و سائنس

کینسر جیسے جان لیوا مرض سے بچنے کا آسان ترین نسخہ

کینسر جیسے جان لیوا مرض سے بچنے کا آسان ترین نسخہ
یہ دعویٰ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو

کینسر دنیا میں اموات کی وجہ بننے والا دوسرا بڑا مرض خیال کیا جاتا ہے مگر اس کے لگ بھگ 40 فیصد کیسز کی روک تھام ممکن ہے۔

تمباکو نوشی، الکحل کا استعمال، زیادہ جسمانی وزن، جسمانی سرگرمیوں سے دوری اور ناقص غذاؤں کا استعمال کینسر کا شکار بنانے والے سب سے بڑے عناصر ہیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

اس تحقیق میں امریکا میں 30 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد میں کینسر کی وجوہات اور خود کو محفوظ رکھنے کے طریقوں کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کینسر کے ہر 10 میں سے 4 کیسز کی روک تھام طرز زندگی کے عناصر میں تبدیلی لانے سے ممکن ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ تمباکو نوشی کینسر کے 20 فیصد اور اس مرض سے جڑی 30 فیصد اموات کا باعث بنتی ہے۔

تمباکو نوشی کو کینسر کا خطرہ بڑھانے والا سب سے بڑا عنصر قرار دیا گیا۔

امریکن کینسر سوسائٹی کی اس تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران تمباکو نوشی کی شرح میں کمی کے باوجود پھیپھڑوں کے کینسر سے اموات کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ تمباکو نوشی کو کنٹرول کرنا کینسر کی متعدد اقسام سے تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔

اس تحقیق میں کینسر کی 30 سے زائد اقسام کے کیسز کی تعداد اور ان کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کا جائزہ لیا گیا تھا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ تمباکو نوشی اور الکحل سے گریز، جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے، سرخ اور پراسیس گوشت کا محدود استعمال، پھلوں، سبزیوں، فائبر اور کیلشیئم کا زیادہ استعمال، جسمانی سرگرمیاں اور سورج کی شعاعوں سے بچنے جیسے عناصر سے آپ خود کو کینسر کی متعدد اقسام سے تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔

اسی طرح مختلف انفیکشنز جیسے ہیپاٹائٹس بی، ہیپاٹائٹس سی، ایچ آئی وی اور دیگر سے بچنا بھی ضروری ہے تاکہ کینسر کا خطرہ گھٹ جائے۔

محققین کے مطابق تحقیق سے واضح ہوتا ہے کہ صحت مند طرز زندگی کینسر جیسے مرض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج Cancer Journal for Clinicians میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل اگست 2022 میں واشنگٹن یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بھی کہا گیا تھا کہ 2019 میں دنیا میں کینسر سے ہونے والی 44.4 فیصد اموات ان عناصر کی وجہ سے ہوئیں جن کی روک تھام ممکن تھی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دنیا بھر میں 2019 میں پھیپھڑوں، برونکس یا پھیپھڑوں میں جانے والی ہوا کی نالی اور سانس کی نالیوں کے کینسر سے مردوں اور خواتین میں سب سے زیادہ اموات ہوئیں۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوا ہے کہ عالمی سطح پر کینسر کے بیشتر کیسز کی روک تھام ممکن ہے جبکہ جلد تشخیص اور مؤثر علاج کے ذریعے بھی اموات کی شرح کو کم کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمباکو نوشی دنیا بھر میں کینسر کا خطرہ بڑھانے والا سب سے بڑا عنصر ہے اور ہمارے نتائج سے پالیسی سازوں اور محققین کو ان عناصر کی شناخت کرنے میں مدد ملے گی جن کو ہدف بناکر عالمی سطح پر کینسر سے اموات اور بیماری کی شرح کو کم کیا جاسکے گا۔

محققین نے تسلیم کیا کہ کینسر کے تمام کیسز یا اموات کی روک تھام ممکن نہیں مگر تمباکو نوشی اور الکحل سے گریز، صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھنا، سورج کی روشنی میں بہت زیادہ گھومنے سے بچنا اور متوازن غذا سے اس موذی مرض کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :