18 جولائی ، 2024
بیشتر افراد بڑھاپے کے ساتھ آنے والی جسمانی کمزوریوں اور بیماریوں سے بچنے کی خواہش رکھتے ہیں اور لگتا ہے کہ بہت جلد ایسا ممکن ہوسکے گا۔
سائنسدانوں نے ایسی دوا تیار کی ہے جو جانوروں کی زندگی کی مدت میں لگ بھگ 25 فیصد اضافہ کر دیتی ہے۔
انہیں توقع ہے کہ انسانوں کے لیے یہ دوا مؤثر ثابت ہوسکے گی۔
برطانیہ کے امپرئیل کالج لندن اور سنگاپور کے ڈیوک این یو ایس میڈیکل اسکول کے ماہرین کی جانب سے انٹرلیوکین 11 (آئی ایل 11) نامی ایک پروٹین پر جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
چوہوں پر کیے جانے والے تجربات کے دوران انہوں نے دریافت کیا کہ اس پروٹین کو سوئچ آف کرنے سے کینسر کی روک تھام ہوتی ہے، بینائی اور سننے کی حسیں تیز ہو جاتی ہیں جبکہ میٹابولزم، پھیپھڑوں اور مسلز کے افعال بھی بہتر ہو جاتے ہیں۔
یہاں تک کہ اس دوا سے بال گرنے اور ان کے سفید ہونے کا عمل بھی روک جاتا ہے۔
اس تحقیق میں ایسے چوہوں پر دوا کی آزمائش کی گئی جن کی کھال پر سفید نشانات بن چکے ہیں، بال گر رہے تھے اور جسمانی وزن بھی بڑھ گیا تھا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ دوا استعمال کرنے والے چوہوں کی اوسط عمر 155 ہفتے ہوگئی جبکہ اس دوا سے دور رہنے والے چوہوں کی اوسط عمر 120 ہفتے ریکارڈ ہوئی۔
محققین نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج بہت زیادہ پرجوش کر دینے والے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جن چوہوں کو دوا استعمال کرائی ان میں کینسر کی شرح گھٹ گئی جبکہ بڑھاپے اور کمزوری کی عام علامات بھی غائب ہوگئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان چوہوں کے مسلز کے حجم میں آنے والی کمی رک گئی اور وہ زیادہ مضبوط ہوگئے۔
محققین کے مطابق اگرچہ ابھی اس دوا کی آزمائش چوہوں پر کی گئی مگر توقع ہے کہ معمر انسانوں کو بھی اس سے یہی فوائد حاصل ہوں گے۔
انسانی جسم میں بھی یہ پروٹین موجود ہوتا ہے جو عمر بڑھنے سے ٹشوز میں ورم اور مختلف مسائل کا باعث بنتا ہے جس سے بڑھاپے میں لاحق ہونے والے امراض اور علامات کا خطرہ بڑھتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ محققین نے آئی ایل 11 کو سوئچ آف کرنے کے خیال کی آزمائش چوہوں پر کرنے کا فیصلہ کیا۔
لیبارٹری میں کیے جانے والے تجربات کے نتائج نے انہیں دنگ کر دیا۔
محققین نے بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ اس پروٹین کی سطح بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جیسے ورم بڑھ جاتا ہے جبکہ اعضا خود کو مرمت کرنے کی صلاحیت سے محروم ہونے لگتے ہیں۔
انہوں نے پروٹین کے افعال کو روکنے کا فیصلہ کیا اور چوہوں کے جینز میں سے اس پروٹین کو خارج کر دیا جس سے ان جانوروں کی عمر میں اوسطاً 20 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوگیا۔
اس کے بعد سائنسدانوں نے 75 ہفتوں کی عمر والے معمر چوہے (انسانوں کی 55 سال کی عمر کے برابر) پر اینٹی آئی ایل 11 اینٹی باڈی انجیکشن کے ذریعے داخل کی جس سے پروٹین سے مرتب ہونے والے منفی اثرات کی روک تھام ہوئی۔
محققین کے مطابق چوہوں کی عمر 25 فیصد تک بڑھ گئی جبکہ کینسر سے ہونے والی اموات گھٹ گئیں جبکہ دائمی ورم، ناقص میٹابولزم اور دیگر امراض سے بھی تحفظ ملا۔
ابھی انسانوں پر اس دوا کی آزمائش ہونا باقی ہے اور محققین کو توقع ہے کہ مستقبل قریب میں اسے لوگوں کو طویل عرصے تک صحت مند رکھنے کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر میں شائع ہوئے۔