17 جولائی ، 2024
کیا آپ ہر رات اچھی نیند کے خواہشمند ہیں؟ تو ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنالیں۔
یہ بات نیوزی لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
اوٹاگو یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیوں کو روزمرہ کے معمولات کا حصہ بنانے سے اچھی نیند کا حصول آسان ہو جاتا ہے۔
یہ اپنی نوعیت کی پہلی ایسی تحقیق میں شامل افراد کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
ایک گروپ کو شام میں 4 گھنٹے تک مسلسل بیٹھنے کی ہدایت کی گئی جبکہ دوسرے کو بیٹھنے کے دوران ہر آدھے گھنٹے بعد 3 منٹ کی جسمانی سرگرمیاں معمول بنانے کا مشورہ دیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد ہر آدھے گھنٹے بعد چند منٹ کے لیے جسمانی طور پر متحرک رہے، ان کی نیند کا دورانیہ 30 منٹ تک بڑھ گیا۔
محققین نے بتایا کہ زیادہ وقت تک بیٹھ کر گزارنے سے ذیابیطس، امراض قلب اور قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ زیادہ تر افراد شام کو کئی گھنٹوں تک ٹی وی کے سامنے بیٹھے رہتے ہیں اور اپنی جگہ سے ہلتے بھی نہیں جس سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر 30 منٹ بعد 2 سے 3 منٹ کی ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیوں سے خون میں شکر اور چکنائی کی سطح میں کمی آتی ہے۔
محققین کے مطابق اٹھنے بیٹھے کی معمولی ورزش سے بھی یہ فائدہ ہوسکتا ہے اور اس کے لیے زیادہ جگہ یا آلات کی ضرورت بھی نہیں ہوتی، بلکہ آپ ٹی وی دیکھتے ہوئے بھی ایسا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسی طرح اپنے گھر میں چہل قدمی سے بھی آپ جسم کو متحرک رکھ سکتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ہلکی پھلکی ورزش سے نیند کا دورانیہ بڑھتا ہے جس سے امراض قلب، موٹاپے اور ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج برٹش میڈیکل جرنل اوپن اسپورٹ اینڈ ایکسرسائز میڈیسین میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل مارچ 2024 میں جرنل بی ایم جے اوپن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ورزش کرنے کے عادی افراد میں بے خوابی سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔
بے خوابی ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔
اس تحقیق میں 9 یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے 4339 افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ان افراد سے تحقیق کے آغاز میں ورزش کرنے کے دورانیے کو معلوم کیا گیا اور یہی سوالات ایک دہائی بعد دوبارہ پوچھے گئے۔
ان افراد سے بے خوابی کی علامات کے بارے میں بھی تفصیلات حاصل کی گئی تھیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ہر ہفتے 2 یا اس سے زائد بار ورزش کرنے والے افراد میں بے خوابی کی علامات کا خطرہ 22 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
اسی طرح طویل المعیاد بنیادوں پر ورزش جاری رکھنے والے افراد میں بے خوابی کے مسئلے کا خطرہ 55 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جسمانی طور پر متحرک افراد کی نیند کا دورانیہ بھی 6 سے 9 گھنٹے ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔