04 اگست ، 2024
آدھی رات کو جاگنا غیرمعمولی نہیں، بیشتر افراد رات کو کئی بار بیدار ہوتے ہیں مگر اس کا انہیں علم بھی نہیں ہوتا کیونکہ وہ فوراً ہی سو جاتے ہیں۔
آسان الفا ظ میں ان کی بیداری محض چند سیکنڈز کی ہوتی ہے، البتہ کچھ افراد زیادہ دیر تک بیدار رہتے ہیں اور ان کے لیے سونا مشکل ہوتا ہے۔
کیا آپ اکثر آدھی رات کے بعد کسی مخصوص وقت پر جاگ جاتے ہیں اور سونا مشکل ہو جاتا ہے؟
اگر ہاں تو اس کی وجوہات بھی جان لیں۔
جی ہاں اس کی ایک وجہ نہیں بلکہ متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں۔
ویسے یہ جان لیں کہ اگر آپ کبھی کبھار رات کو مخصوص وقت پر جاگتے ہیں تو یہ فکرمندی کی علامت نہیں، البتہ ایسا اکثر ہونے لگے تو یہ بے خوابی کے عارضے کی نشانی ضرور ہے۔
تو یہ جان لیں کہ کچھ افراد روزانہ مخصوص وقت پر کیوں جاگ جاتے ہیں۔
اگر آپ اکثر رات کو مخصوص وقت پر جاگ جاتے ہیں تو یہ جان لیں کہ تناؤ اس مسئلے کی عام ترین وجہ ہے۔
جب ہم تناؤ کے شکار ہوتے ہیں تو ہمارا جسم ایک اعصابی نظام کو متحرک کرتا ہے جس سے آدھی رات کو اچانک جھٹکا محسوس ہوتا ہے اور آنکھ کھل جاتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جاتی ہے جبکہ بلڈ پریشر اوپر جاتا ہے جس کے باعث دوبارہ سونا مشکل ہو جاتا ہے۔
کسی چیز کی فکرمندی یاانزائٹی سے تناؤ کی سطح بڑھتی ہے جبکہ روزمرہ کی زندگی جیسے ملازمت، رشتوں، صحت یا مالی مشکلات سے بھی تناؤ بڑھتا ہے۔
بے خوابی نیند کا عام ترین عارضہ ہے جس کے باعث نیند سے بیدار ہونے پر دوبارہ سونا مشکل ہو جاتا ہے۔
دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو اس عارضے کا سامنا ہوتا ہے۔
عمر میں اضافے سے نیند کے سائیکل پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
جب ہماری عمر بڑھتی ہے تو نیند کے چاروں مراحل میں بھی تبدیلیاں آتی ہیں جس سے نیند کا معیار گھٹ جاتا ہے اور گہری نیند کا دورانیہ کم ہو جاتا ہے۔
اس سے آدھی رات کو کسی مخصوص وقت پر جاگنے کا امکان بڑھتا ہے۔
مختلف ادویات کے استعمال سے بھی اس مسئلے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
سکون آور ادویات، نزلہ زکام کی ادویات، بیٹا بلاکرز اور دیگر کا استعمال کرنے والے افراد اکثر آدھی رات کو جاگ جاتے ہیں اور ان کے لیے دوبارہ سونا مشکل ہو جاتا ہے۔
خراٹے کے شکار افراد کی سانس نیند کے دوران بار بار رکتی ہے جس کے باعث وہ اچانک بیدار ہو جاتے ہیں۔
ڈپریشن سے مزاج پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات بے خوابی کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔
معدے میں تیزابیت سے سینے میں جلن محسوس ہوتی ہے اور رات کو سوتے وقت یہ مسئلہ بڑھنے پر اچانک مخصوص وقت پر آنکھ کھل جاتی ہے۔
سونے سے کچھ دیر قبل اسمارٹ فونز یا کمپیوٹر استعمال کرنے، سونے سے کچھ دیر قبل کھانا کھانا، رات کے کھانے میں زیادہ مرچوں کے استعمال، تمباکو نوشی، دن میں زیادہ وقت تک قیلولہ کرنے، ورزش سے دوری اور الکحل کے استعمال سے بھی اس مسئلے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔