13 اگست ، 2024
ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے 11 اضلاع میں 2 کروڑ چارلاکھ بچے اور بڑے تعلیم کے زیور سے محروم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ادارہ شماریات کےمطابق جنوبی پنجاب کے 16 سال سے کم عمر کے 46 لاکھ 89 ہزار سے زائد بچوں نے اسکول کا منہ تک نہیں دیکھا۔
رپورٹ کے مطابق ملتان میں 16 سال سے کم عمر کے 4 لاکھ 75 ہزار بچے اسکول نہیں گئے، مجموعی طور پر 22 لاکھ 46 ہزار افراد نے تعلیم حاصل نہیں کی۔
ضلع بہاولپور میں مجموعی طور پر 21 لاکھ 68 ہزار افراد کبھی اسکول نہیں گئے جبکہ ضلع ڈیرہ غازی خان میں مجموعی طور پر 19 لاکھ 92 ہزار افراد نے اسکول کا منہ تک نہیں دیکھا۔
دستاویزات کے مطابق جنوبی پنجاب کو صوبے کے تعلیمی بجٹ کا محض 1 فیصد حصہ ملتا ہے، ادارہ شماریات کے مطابق جنوبی پنجاب میں شرح خواندگی صرف 53 فیصد ہے جبکہ باقی پنجاب میں یہ شرح 74 فیصد تک ہے۔
یو این ڈی پی کے مطابق جنوبی پنجاب بھر کی شرح خواندگی باقی پنجاب سے 16 فیصد کم ہے اور 2 کروڑ چار لاکھ 18 ہزار افراد تعلیم کے زیور سے محروم ہیں۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سیکرٹری ایجوکیشن ڈاکٹر عبیداللہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں خاندان کا سائز بہت بڑا ہوتا ہے، یہاں والدین بچوں کو مزدوریوں پر ڈال دیتے ہیں جبکہ اسکول کو ترجیح نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس وسائل بھی کم ہیں بجٹ کم از کم 4 پرسنٹ ہونا چاہیے، عام طور پر ہمارا بجٹ تو 2 فیصد یا اس سے بھی کم ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے 6 فیصد تک بجٹ مختص کرنے کی ضرورت ہے۔
سول سوسائٹی کے نمائندگان اور ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر ملک کو آگے بڑھانا ہے تو’ الف ب پ‘ پر یقین رکھنا ہوگا اور ملک کے معماروں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے ’کوئی بھی بچہ اسکول سے باہر نہ ہو‘ کی پالیسی پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔