26 اگست ، 2024
ایک تخمینے کے مطابق دنیا بھر میں ہر 10 میں سے ایک فرد کو گردوں کے دائمی امراض کا سامنا ہوتا ہے جس کے نتیجے میں سیال اور دیگر مواد جسم میں اکٹھا ہونے لگتا ہے۔
گردوں کے امراض بہت تکلیف دہ ہوتے ہیں اور دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ان کا سامنا ہوتا ہے۔
اب دنیا بھر میں گردوں کے امراض کے تیزی سے پھیلاؤ کی اہم وجہ سامنے آئی ہے اور وہ ہے گرد اور دیگر ذرات کا سامنا ہونا۔
یہ بات سویڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Gothenburg یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ گرد اور دیگر ذرات سے آلودہ ماحول میں رہنے سے گردوں کے دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق میں 2 لاکھ 80 ہزار تعمیراتی ورکرز کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جو 1971 سے 1993 کے دوران طبی سرویز کا حصہ بنے تھے۔
نتائج سے انکشاف ہوا کہ گرد اور دیگر ذرات کا سامنا کرنے والے افراد میں گردوں کے دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ 15 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
گردوں کے دائمی امراض بہت سست روی سے پھیلتے ہیں جس کے دوران گردوں کی جسم سے نقصان دہ مواد کی صفائی کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
اس سے قبل تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا تھا کہ فضائی آلودگی مٰں موجود ذرات سے گردوں کے دائمی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہم نے زیادہ گرد آلود مقامات پر کام کرنے والے افراد اور 65 سال کی عمر سے قبل گردوں کے امراض کے درمیان تعلق دریافت کیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گردوں کے دائمی امراض سنگین ہوتے ہیں کیونکہ ان سے متاثرہ فرد کا معیار زندگی متاثر ہوتا ہے جبکہ دیگر امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Occupational and Environmental Medicine میں شائع ہوئے۔
خیال رہے کہ گردے خون کو فلٹر کرتے ہیں جس کے دوران زہریلے مواد اور اضافی سیال کو جسم سے خارج کرتے ہیں جبکہ پوٹاشیم، سوڈیم اور دیگر اجزا کی سطح کو متوازن رکھتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ گردے ایسے ہارمونز بھی بناتے ہیں جو بلڈ پریشر سے لے کر ہڈیوں کی مضبوطی کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں، آسان الفاظ میں گردے بہت اہم ہوتے ہیں۔