30 اگست ، 2024
بحیرہ عرب میں 48 سال بعد اگست کے مہینے میں سمندری طوفان تشکیل پایا ہے جسے اسنیٰ کا نام دیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ 1976 کے بعد اب اگست 2024 میں بحیرہ عرب میں سمندری طوفان بنا ہے، 1944، 1964 اور 1976 میں بھی اگست میں سمندری طوفان بنا تھا۔
محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کی صورت میں زیادہ بارشوں کا خدشہ ظاہر کردیا۔
ڈی جی محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان کا کہنا ہے کہ اس سائیکلون کی وجہ سے ملک میں زیادہ بارش ہو رہی ہے۔
مہر صاحبزاد خان نے کہا کہ ماہی گیر اتوار یکم ستمبر تک سمندر میں نہ جائیں، انہوں نے کہا کہ سمندری طوفان کے ساتھ چلنے والی ہوا خطرناک ہے اور اس سے انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچنے کاخدشہ ہے۔
سمندری طوفان کے باعث کراچی کے مختلف علاقوں میں 30 سے 45 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جن کی وجہ سے درخت گرنے کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
طوفان کے بارے میں جاری ہونے والے سرکاری اتباہ اور دیگر ضروری معلومات سے آگاہ رہیں اور دوسروں کو بھی آگاہ رکھیں، افواہوں پر نہ خود دھیان دیں اور نہ انہیں پھیلائیں۔
گھر کی چھت اور صحن میں رکھے فرنیچر یا ایسا کوئی بھی سامان جس کا تیز ہوا میں اڑجانے کا خطرہ ہو، اسے محفوظ جگہ منتقل کردیں۔
گھر کے قیمتی سامان کوبالائی منزل پر منتقل کردیں اور ضروری دستاویزات کو واٹر پروف بیگ میں رکھیں۔
ایسے مردہ درختوں یا درختوں کی ٹہنیوں کو کاٹ دیں جن کا تیز ہوا میں گرنے اور کسی نقصان کا سبب بننے کا خدشہ ہو۔
ضروری ادویات، خشک خوراک اور پانی کا ذخیرہ کرلیں، ابتدائی طبی امداد کے لیے ضروری سامان بھی اپنے ساتھ رکھیں۔
موبائل فونز اور پاور بینکس کو چارج رکھیں، کسی ہنگامی حالت میں باخبر رہنے کے لیے بیٹری سے چلنے والے ریڈیو اور اضافی بیٹریوں کا انتظام رکھیں، ساتھ ہی ٹارچ اور اضافی بیٹریاں بھی رکھیں۔
غیر ضروری طور پر گھر سے باہر جانے سے گریز کریں، طوفان کے دوران تیز ہوائیں چلنے سے درخت یا سائن بورڈ کا گرنا یا کوئی اڑتی ہوئی چیز لگنا آپ کو نقصان پہنچاسکتا ہے، ساتھ ہی تیز ہوا چلنے کی صورت میں مخدوش عمارتوں سے دور رہیں۔
اگر حکام کی جانب سے آپ کو نقل مکانی کہا جائے تو کسی اونچے مقام یا جہاں حکام کہیں وہاں منتقل ہوجائیں، نقل مکانی کی صورت میں اپنے گھر کی بجلی اور گیس کی سپلائی بند کردیں۔