11 ستمبر ، 2024
ورزش کو صحت کے لیے مفید قرار دیا جاتا ہے اور اس سے جسمانی وزن میں بھی کمی آتی ہے۔
اب طبی ماہرین نے ورزش کا ایک اور بڑا فائدہ دریافت کیا ہے۔
ورزش سے نہ صرف جسمانی چربی کو گھلانے میں مدد ملتی ہے بلکہ صحت کے لیے مفید چربی کی مقدار بھی بڑھتی ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
اس تحقیق میں موٹاپے کے شکار افراد 16 افراد کو شامل کرکے ان کے 2 گروپس بنائے گئے۔
ایک گروپس ایسے افراد کا تھا جو 2 سال سے ہر ہفتے کم از کم 4 بار ورزش کرنے کے عادی تھے جبکہ دوسرا گروپ ورزش سے دور رہنے والوں کا تھا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ورزش کو معمول بنانے والے افراد کے چربی کے خلیات زیادہ بہتر طریقے سے کام کرتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق ایسے افراد کے خلیات چربی کو ایسے مقامات پر ذخیرہ کرتے ہیں جن سے جسمانی وزن میں اضافہ نہیں ہوتا۔
اس کے مقابلے میں ورزش سے دور رہنے والے افراد میں چربی کا ذخیرہ خطرناک مقامات جیسے دل یا جگر میں ہوتا ہے۔
مشی گن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی طور پر متحرک رہنے سے چربی بنانے والے ٹشوز کو اضافی توانائی ملتی ہے۔
محققین کے مطابق بدقسمتی سے ورزش کرنے کے عادی افراد کا جسمانی وزن بھی بڑھتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ خلیات کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر ٹشوز کی چربی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت زیادہ ہو تو پھر وہ جگر یا دل میں جمع نہیں ہوتی۔
تحقیق میں کہا گیا کہ ہمیں ان ٹشوز کے بارے میں زیادہ جاننے کی ضرورت ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ میٹابولک صحت اور طرز زندگی کی تبدیلیاں کس حد تک صحت پر اثرانداز ہوتی ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ چربی کے ٹشوز ہماری صحت کے لیے بہت زیادہ اہم ہوتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بس یہ سمجھا جاتا تھا کہ وہ توانائی ذخیرہ کرنے کا کام کرتے ہیں مگر اب ہم نے ان کے متعدد دیگر افعال کے بارے میں جاننا شروع کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جسم میں چربی کا کچھ ذخیرہ ہونا چاہیے تاکہ وہ اضافی جسمانی توانائی فراہم کرسکیں گے مگر یہ مقدار اتنی زیادہ نہیں ہونی چاہیے جو صحت کے لیے نقصان دہ بن جائے۔
محققین نے مزید بتایا کہ چربی کے صحت مند ذخیرے کے لیے ورزش کو عادت بنانا ضروری ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر میٹابولزم میں شائع ہوئے۔