09 ستمبر ، 2024
کیا آپ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں؟ اگر ہاں تو یہ عادت ایک جان لیوا مرض کا شکار بنا سکتی ہے۔
یہ بات نیدرلینڈز میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
لائیڈن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے کے عادی افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں 5 ہزار سے زائد بالغ افراد کو شامل کرکے ان کے سونے کے وقت، ذیابیطس اور جسم میں چربی کی مقدار کے درمیان تعلق کا تجزیہ کیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے زیادہ تر افراد کا جسمانی وزن صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
ایسے افراد میں دیگر کے مقابلے میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ لگ بھگ 50 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں رات گئے تک جاگنے اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا مگر ان میں اکثر صحت کے لیے نقصان دہ عادات جیسے جنک فوڈ کے استعمال کو اس مرض کا باعث قرار دیا گیا۔
مگر اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ صرف طرز زندگی ہی ذیابیطس اور رات گئے تک جاگنے کے درمیان تعلق کی مکمل وضاحت نہیں کرتا۔
محققین کے مطابق رات گئے تک جاگنے سے جسمانی گھڑی کا کا نظام متاثر ہوتا ہے جس سے میٹابولک صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی کی تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ناقص طرز زندگی کے باعث ذیابیطس کا خطرہ بڑھتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں تمباکو نوشی یا ناقص غذا کے استعمال کا امکان زیادہ ہوتا ہے، جس سے موٹاپے اور میٹابولک امراض بشمول ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مگر ہمارا ماننا ہے کہ صرف طرز زندگی سے ہی رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ نہیں بڑھتا۔
اس نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد کے پیٹ اور کمر کے اردگرد چربی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ چربی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں شامل افراد کی صحت کا جائزہ لگ بھگ 7 سال تک لیا گیا تھا۔
ان افراد سے نیند کی عادات کے حوالے سے سوالنامے بھروائے گئے اور اس کے مطابق انہیں 3 گروپس تقسیم کیا گیا، جو صبح جلد اٹھنے والوں، رات گئے تک جاگنے والوں اور دونوں انتہاؤں کے درمیان موجود افراد پر مشتمل تھے۔
اس عرصے میں 225 افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 کی تشخیص ہوئی۔
محققین نے عمر، جنس ، تعلیم، جسمانی چربی کی مقار اور طرز زندگی کے عناصر (جسمانی سرگرمیوں، غذائی معیار، تمباکو نوشی اور نیند) کو مدنظر رکھتے ہوئے دریافت کیا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ دیگر گروپس کے مقابلے میں 46 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ رات گئے بستر پر جانے والے افراد کو زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ ان میں ذیابیطس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Diabetologia میں شائع ہوئے۔
خیال رہے کہ اس طرح انتباہ حالیہ برسوں میں کئی طبی تحقیقی رپورٹس میں سامنے آیا ہے۔
نومبر 2018 میں برطانیہ کی Northumbria یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں صبح جلد جاگنے والے افراد اور رات گئے سونے والوں کی صحت کا موازنہ کیا گیا تھا۔
اس تحقیق کا مقصد یہ جاننا تھا کہ جلد سونے یا رات گئے تک جاگنے سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ رات گئے تک جاگنے کے عادی افراد میں امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ علی الصبح جاگنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق رات گئے سونے والے افراد صحت کے لیے نقصان دہ غذاؤں کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں جبکہ چینی، کیفین اور فاسٹ فوڈ کا بھی زیادہ استعمال کرتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے افراد اکثر ناشتہ نہیں کرتے اور یہ تمام غذائی عادات ذیابیطس ٹائپ 2 اور امراض قلب کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔
اسی طرح مئی 2021 میں اٹلی کی نیپلز فریڈریکو دوم کی تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق سونے اور جاگنے کے معمولات انسانی صحت کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں اور رات گئے تک جاگنے والے افراد رات کو زیادہ مقدار میں کھانا کھانے کے عادی ہوتے ہیں جبکہ ان میں تمباکو نوشی اور ورزش نہ کرنے جیسی نقصان دہ عادات بھی پائی جاتی ہیں۔
اس کے نتیجے میں ان افراد کا جسمانی وزن بڑھتا ہے اور یہ اضافی وزن امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ صبح جلد جاگنے والے افراد میں امراض قلب کی شرح 30 فیصد جبکہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں 55 فیصد کے قریب تھی۔
اسی طرح جلد جاگنے والے افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ 9 فیصد جبکہ رات گئے تک جاگنے والوں میں 37 فیصد تک ہوتا ہے۔
ستمبر 2022 میں امریکا کی Rutgers یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ صبح جلد اٹھنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ ان کے جسم کی چربی کو توانائی کے لیے گھلانے کی صلاحیت کم ہوتی ہے۔
اس کے مقابلے میں جو لوگ صبح جلد جاگتے ہیں، ان کے جسم توانائی کے لیے چربی پر زیادہ انحصار کرتے ہیں اور یہ افراد رات گئے تک جاگنے والوں کے مقابلے میں دن میں زیادہ متحرک بھی ہوتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق رات گئے تک جاگنے والے افراد میں چربی زیادہ آسانی سے جمع ہوجاتی ہے۔