Time 13 ستمبر ، 2024
پاکستان

خاتون ٹیچر کی ترقی کا کیس: خیبرپختونخوا حکومت کی درخواست ایک لاکھ جرمانے کے ساتھ خارج

خاتون ٹیچر کی ترقی کا کیس: خیبرپختونخوا حکومت کی درخواست ایک لاکھ جرمانے کے ساتھ خارج
 ایسے لوگوں کی تو آپ کو قدر کرنی چاہیے، اعلی تعلیم کا حصول ہر ایک کا حق ہے: سپریم کورٹ کا ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے پی سے مکالمہ

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خاتون ٹیچر کی ترقی کے خلاف خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے دائر درخواست کو ایک لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ خارج کردیا۔ 

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے خاتون ٹیچر گلناز بی بی کی ترقی کےخلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے کہا کہ خاتون ٹیچر چھٹی کی منظوری کےبغیر کوریا روانہ ہوئیں اور انہوں نے کیمسٹری کے مضمون میں کوریا سے پی ایچ ڈی کی، اس پر چیف جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ لگتا ہے آپ کو پڑھے لکھے لوگ نہیں چاہئیں، ایسے لوگوں کی تو آپ کو قدر کرنی چاہیے۔ 

جسٹس عرفان سعادت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل مکالمہ کیا کہ کچھ تو خدا کا خوف کریں، درخواست پرنسپل دبا لے اور سزا بیچاری ٹیچر کو کیوں دی جائے؟ اعلیٰ تعلیم کا حصول ہر ایک کا حق ہے۔ 

بعد ازاں عدالت نے خیبرپختونخوا حکومت کی ٹیچر کی ترقی کے خلاف درخواست خارج کرتے ہوئے درخواست گزار صوبائی حکومت پرایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ 

واضح رہے کے پی حکومت نےخاتون ٹیچر کی ترقی کے فیصلے کے حوالے سےٹربیونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ 

مزید خبریں :