Time 02 اکتوبر ، 2024
پاکستان

لاہور ہائیکورٹ میں 12سالہ بچےکوگاڑی چوری کے 51 مقدمات میں نامزدکرنےکیخلاف درخواست پر سماعت

لاہور ہائیکورٹ میں 12سالہ بچےکوگاڑی چوری کے 51 مقدمات میں نامزدکرنےکیخلاف درخواست پر سماعت
فوٹو: فائل

لاہور ہائی کورٹ میں 12سال کے بچےکوگاڑی چوری کے 51 مقدمات میں نامزد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے درخواست اعتراض سمیت مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

 جسٹس شہباز  رضوی نے درخواست پر سماعت کی، درخواست میں آئی جی پنجاب اور قصور کے متعدد پولیس افسران کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ریکارڈ سےثابت ہوتا ہےکہ بچے کا ان مقدمات سے کوئی تعلق نہیں، جوڈیشل مجسٹریٹ الٰہ آباد قصور کی جانب سےتمام مقدمات میں جسمانی ریمانڈ دیا گیا، بعد ازاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے بچے کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، پولیس کی جانب سےبچے کی رہائی کے لیے ڈھائی لاکھ روپےکا مطالبہ کیا گیا، مگر رقم ادا کرنے کے باوجود بچےکو جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا جاتا رہا۔

وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ آئی جی پنجاب کو تحقیقات کرنے اور بچے کے خلاف درج تمام مقدمات خارج کرنے اور سپرنٹنڈنٹ جیل قصور کو بچے کا میڈیکل کرانے کا حکم دے۔

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس افسران نے ایک سیاسی شخصیت کے ایما پر بچےکو جھوٹے مقدمات میں نامزد کیا، پولیس نےبچے کو 2 ایسے مقدمات میں بھی نامزدکر دیا جو گرفتاری کے بعد درج ہوئے۔

عدالت نے درخواست اعتراض سمیت مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔


مزید خبریں :