16 اکتوبر ، 2024
خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے راجگل متاثرین نے پاک افغان شاہراہ پر گزشتہ 65 دنوں سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے راجگل متاثرین کے قائدین کے نمائندہ جرگہ نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ملاقات کی اور عارضی بے گھر افراد کی علاقوں کو واپسی پر مشاورت کی۔
مذاکراتی ٹیم میں شامل ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر ثنااللہ کے مطابق ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ وادی تیراہ کے علاقے راجگل میں جو علاقہ سکیورٹی فورسز نے کلیئر کیا ہے وہاں لوگوں کی واپسی کے لیے رجسٹریشن کا عمل اگلے ہفتے شروع ہوگا۔
اس دوران آئندہ ہفتے اجلاس منعقد کرکے واپسی کا لائحہ عمل طے کرنے پر بھی اتفاق ہوا، کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں راجگل متاثرین کی قیادت نے گزشتہ 65 روز سے جاری احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ جس کے بعد بھیگیاڑی چیک پوسٹ کے قریب بند پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔
پاک افغان دو طرفہ تجارت، ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت وسطی ایشیائی مالک کے لیے تجارتی سامان لے جانے والی گاڑیوں کی 65 روز کی تعطلی کے بعد آمدورفت شروع ہوگئی۔
ڈپٹی کمشنر ضلع خیبر ثنااللہ کےمطابق سال 2012 میں وادی تیراہ کے علاقے راجگل میں دہشت گردوں کے خلاف ملٹری آپریشن کے باعث سیکڑوں خاندان آبائی علاقہ راجگل سے نقل مکانی کرگئے تھے تاہم آپریشن کے بعد نقل مکانی کرنے والے متاثرین کی واپسی اور بحالی عمل میں نہیں لائی گئی۔
متاثرین کی واپسی اور بحالی کے لیے دو ماہ قبل متاثرین نے بھیگیاڑی چیک پوسٹ کے قریب احتجاجی دھرنا دیا تھا اور پاک افغان شاہراہ کو پاک افغان دوطرفہ تجارت سمیت ہرقسم کی آمدورفت کے لیے بند کردیا تھا۔