17 اکتوبر ، 2024
گٹھیا جوڑوں میں تکلیف کی ایک قسم ہے جس کے شکار افراد کو جوڑوں کی شدید تکلیف اور سوجن کا سامنا ہوتا ہے۔
انگوٹھوں، ٹخنوں، گھٹنوں اور انگلیاں اس عارضے سے زیادہ متاثر ہونے والے جسمانی حصے ہیں اور اب تک سمجھا جاتا تھا کہ ہمارا طرز زندگی گٹھیا کا شکار بناتا ہے۔
مگر اب نیوزی لینڈ کی اوٹاگو یونیورسٹی کی تحقیق میں اس تکلیف دہ عارضے کی اصل وجہ کا انکشاف کیا گیا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ طرز زندگی کی بجائے ہمارے جینز گٹھیا کا شکار بنانے میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔
اس تحقیق میں 26 لاکھ افراد کی جینیاتی تفصیلات کا تجزیہ کیا گیا جن میں ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد گٹھیا کے مریض تھے۔
تحقیق میں 377 ایسے جینیاتی خطوں کی شناخت کی گئی جو گٹھیا سے منسلک تھے، جن میں سے 149 خطے ایسے تھے جن کو پہلے اس عارضے سے منسلک نہیں سمجھا جاتا تھا۔
محققین نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج سے لوگوں کو گٹھیا کے بارے میں سمجھنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے لوگوں میں عام اس تاثر کو مسترد کیا ہے کہ گٹھیا کا مرض طرز زندگی کے ناقص انتخاب یا ناقص غذاؤں کے استعمال کا نتیجہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر یہ عارضہ جینیاتی اثرات کا نتیجہ ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ لوگ اس عارضے کے بارے میں بات کرنے یا علاج کرانے سے گھبراتے ہیں۔
البتہ تحقیق میں گٹھیا کے مرض کے حوالے سے غذائی اثرات کو مکمل طور پر مسترد نہیں کیا گیا۔
محققین کے مطابق مخصوص غذائی عادات جیسے سرخ گوشت کو زیادہ کھانے سے جوڑوں کے اس عارضے کا خطرہ بڑھتا ہے مگر جینز اس حوالے سے زیادہ نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موروثی جینز بھی کچھ افراد کو گٹھیا کا شکار بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر جینیٹکس میں شائع ہوئے۔