Time 17 دسمبر ، 2024
صحت و سائنس

ڈپریشن جیسے عام مرض سے بچنے کا آسان ترین طریقہ

ڈپریشن جیسے عام مرض سے بچنے کا آسان ترین طریقہ
ڈپریشن موجودہ عہد میں بہت تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے / فائل فوٹو

ڈپریشن ایک پیچیدہ ذہنی مرض ہے جس کے شکار افراد اکثر اداس رہتے ہیں جبکہ ہر وقت بے بسی کا احساس بھی ہو سکتا ہے۔

مگر ڈپریشن محض 'دماغ' تک محدود رہنے والا مرض نہیں بلکہ اس کے نتیجے میں جسم بھی متاثر ہوتا ہے۔

یہ ایک ایسا دماغی مرض ہے جس سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ ڈپریشن سے بچنا یا اس کی شدت میں کمی لانا بھی بہت آسان ہے۔

جی ہاں واقعی روزانہ چہل قدمی کرکے آپ خود کو ڈپریشن سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

یہ بات اسپین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

Castile-La Mancha یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ چہل قدمی نہ صرف جسمانی فٹنس کو بہتر بناتی ہے بلکہ اس سے دماغ کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔

درحقیقت آپ روزانہ جتنے زیادہ قدم چلیں گے، ڈپریشن کی علامات میں اتنی کمی آئے گی۔

اس تحقیق میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے 96 ہزار سے زائد افراد پر ہونے والی 33 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

ان افراد کی چہل قدمی کی عادات اور دماغی صحت پر اثرات کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ روزانہ بہت کم قدم چل کر بھی آپ ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کر سکتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 5 ہزار قدم چلنے والے افراد کو ڈپریشن کی علامات کا سامنا کم ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ہر اضافی ایک ہزار اضافی قدم چل کر آپ ڈپریشن کا خطرہ 9 فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔

اگر آپ روزانہ 7 ہزار قدم چلتے ہیں تو ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ 31 فیصد جبکہ ساڑھے 7 ہزار قدم چل کر 43 فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ فائدہ ہر عمر کے افراد کو ہوتا ہے۔

محققین کے مطابق چہل قدمی کے علاوہ دیگر جسمانی سرگرمیاں جیسے ایروبک ورزشیں، بھاری وزن اٹھانے اور یوگا سے بھی ڈپریشن سے بچنے یا اس کی علامات کی شدت میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو جاگنگ کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ عام چہل قدمی سے بھی دماغی صحت کو نمایاں فائدہ ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چہل قدمی ایسی ورزش ہے جس کے لیے کوئی خرچہ کرنے کی ضرورت نہیں اور اسے بیشتر افراد آرام سے کر سکتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :