24 دسمبر ، 2024
پاکستان نے فوجی عدالتوں سے 9 مئی کے مجرموں کو سزاؤں سے متعلق امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین کے بیانات پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان انسانی حقوق کے حوالے سے تمام بین الاقوامی ذمہ داریوں پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے اور پاکستان کا قانونی نظام بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کے مطابق ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا قانونی نظام انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ کی ضمانت دیتا ہے، فوجی عدالتوں کے فیصلے پاکستان کی پارلیمنٹ سے منظور کردہ قانون کے تحت دیے گئے اور ملٹری کورٹس کے فیصلے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق کیے گئے ہیں۔
ترجمان نے بتایاکہ پاکستان کا قانونی نظام اعلیٰ عدالتوں کے ذریعے عدالتی نظرثانی کا طریقہ کار فراہم کرتا ہے اور پاکستان جمہوریت، انسانی حقوق کے اصولوں کو فروغ دینے کیلئے مثبت مکالمے پر یقین رکھتا ہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان جی ایس پی پلس اسکیم اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے معاہدوں کے تحت ذمہ داریوں کیلئے پرعزم ہے، بین الاقوامی شراکت داروں، بشمول یورپی یونین کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔
خیال رہے کہ 21 دسمبر کو فوجی عدالتوں نے سانحہ 9 مئی کے 25 مجرموں کو سزائیں سنائیں۔ مجرموں کو 2 سے 10 سال تک قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
ان سزاؤں پر امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین نے تشویش کا اظہار کیا۔