31 دسمبر ، 2024
اگر آپ ہر رات 7 سے 8 گھنٹے نیند کو معمول بنالیں اور اس کا تسلسل برقرار رکھیں تو عمر بڑھنے کے ساتھ مختلف امراض کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل بی ایم سی پبلک ہیلتھ میں شائع تحقیق میں اچھی صحت کے لیے نیند کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔
اس تحقیق کے دوران 3306 ایسے افراد کے ڈیٹا کو اکٹھا کیا گیا جن میں سے کوئی بھی کسی بڑے دائمی امراض کا شکار نہیں تھا۔
درمیانی عمر کے ان افراد کی نیند کی عادات کا جائزہ 2011 سے 2015 تک لیا گیا اور پھر 2020 تک عمر بڑھنے سے صحت پر مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔
تحقیق کے اختتام پر ان افراد کی عمریں 60 سال یا اس سے زائد تھیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہر رات 7 سے 8 گھنٹے تک سونے کے عادت افراد میں صحت مند بڑھاپے کا امکان دیگر کے مقابلے میں 18.1 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے طویل اور دائمی امراض سے محفوظ زندگی کو صحت مند بڑھاپا قرار دیا۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ نیند ہماری زندگی کے لیے بہت اہم ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نیند کو ہماری ترجیحات میں اوپر ہونا چاہیے تاکہ عمر میں اضافے کے ساتھ مختلف دائمی امراض سے بچنے میں مدد مل سکے۔
اس سے قبل ایک طبی تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ ہر رات 6 گھنٹے سے کم وقت تک سونے والے افراد میں صحت مند بڑھاپے کا امکان 7 گھنٹے تک سونے والوں کے مقابلے میں 48 فیصد کم ہوتا ہے۔
نئی تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ نیند کے مناسب دورانیے کے تسلسل کو برقرار رکھنے سے ہی ہماری جسمانی، جذباتی اور دماغی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اچھی نیند کے تسلسل کو برقرار رکھنے سے دماغی افعال کو بہتر رکھنے میں معاونت ملتی ہے، جسمانی صحت کو مستحکم رکھنا آسان ہوتا ہے، مزاج خوشگوار رہتا ہے جبکہ مدافعتی نظام بھی مضبوط ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق ویسے تو ہر رات کم از کم 7 گھنٹے کی نیند اہم ہے مگر حالیہ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ نیند کے دورانیے کے تسلسل کو برقرار رکھنا مجموعی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔
نیند کا تسلسل نہ ہونے پر جسم کی اندرونی گھڑی کے افعال متاثر ہوتے ہیں جس سے امراض قلب اور قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔