29 جنوری ، 2025
قاہرہ: امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے غزہ کو خالی کرنے اور فلسطینیوں کو مصر اور اردن بھیجنے کی تجویز پر مصری صدر نے بھی ردعمل دے دیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق مصر کے صدر عبد الفتح السیسی نےکہا ہے کہ فلسطینیوں کی بے دخلی ایک غیر منصفانہ اقدام ہوگا اور مصر اس میں شریک نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا ہے کہ مصر امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ مل کر دو ریاستی حل کی بنیاد پر فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان قیام امن کے حصول کی کوشش کرے گا۔
مصری صدر نے کہا کہ فلسطینیوں کی بے دخلی سے متعلق جو کچھ کہا جارہا ہے اس کے مصر کی سلامتی پر ہونے والے اثرات کے باعث بالکل برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اردن اور مصر غزہ سے تعلق رکھنے والے زیادہ سے زیادہ پناہ گزینوں کو قبول کریں۔
انہوں نے کہا تھا کہ 'میں پوری غزہ پٹی کو دیکھ رہا ہوں،یہاں سب کچھ تباہ ہوگیا ہے، غزہ پٹی کے پناہ گزینوں کی نئی آبادکاری عارضی یا مستقل بھی ہوسکتی ہے'۔
ٹرمپ کی اس تجویز کو اردن کی جانب سے بھی مسترد کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ دنوں اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے کہا تھا کہ اردن کا فلسطینیوں کی کسی بھی قسم کی بے دخلی کو مسترد کرنے کا مؤقف ’ٹھوس اور غیر متزلزل‘ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ فلسطینی اپنی زمین پر موجود رہیں۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما باسم نعیم نے بھی اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی ایسی کوئی پیشکش یا حل کبھی قبول نہیں کریں گے، غزہ کی تعمیر نو کی آڑ میں اچھی نیت سے بھی کی جانے والی ایسی کوئی تجویز قابل قبول نہیں ہوگی۔