09 فروری ، 2025
انزائٹی ایک ایسا عارضہ ہے جو موجودہ عہد میں بہت زیادہ عام ہوتا جا رہا ہے اور اس کا علاج عموماً سائیکو تھراپی یا ادویات سے کیا جاتا ہے۔
انزائٹی بنیادی طور پر شدید گھبراہٹ، فکرمندی، پریشانی اور ڈر کو کہا جاتا ہے۔
معمولی گھبراہٹ یا ڈر تو نقصان دہ نہیں ہوتا مگر جب کیفیات کی شدت زیادہ ہو اور اکثر ایسا ہو تو پھر ضرور اس کی روک تھام کے لیے کوششیں کرنی چاہیے۔
انزائٹی پر توجہ نہ دی جائے تو معیار زندگی بہت بری طرح متاثر ہوسکتا ہے ۔
مگر اب انزائٹی سے مرتب ہونے والے ایک اور حیرت انگیز اثر کا انکشاف ہوا ہے۔
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ انزائٹی کے نتیجے میں تخلیقی سوچ بڑھتی ہے مگر جو آئیڈیاز ذہن میں آتے ہیں وہ ناقص یا غیرمعیاری ہوتے ہیں۔
جرنل Creative Behavior میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ انزائٹی کا تخلیقی سوچ سے تعلق ہے۔
تخلیقی سوچ بنیادی طور پر نئے اور مختلف منفرد آئیڈیاز کو سوچنے میں مدد فراہم کرتی ہے مگر فکرمند فرد بہت زیادہ سوچتا ہے جس کے نتیجے میں بہت زیادہ آئیڈیاز ذہن میں ابھرتے ہیں جو ہجوم میں غائب ہو جاتے ہیں یا ان میں انفرادیت کی کمی ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں 647 افراد کو شامل کیا گیا اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ انزائٹی سے تخلیقی سوچ پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ان افراد کو کہا گیا کہ وہ حقیقی دنیا کے مختلف مالیاتی منظرناموں کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کریں گے، جیسے کم وقت میں بہت زیادہ رقم کیسے اکٹھی کی جائے یا دیگر۔
ان افراد کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا اور انہیں 2 مختلف منظرنامے دیے گئے جن کے حل انہیں بتانے تھے۔
ان افراد کے پیش کردہ خیالات کا تجزیہ محققین نے کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ وہ کتنے منفرد یا تخلیقی ہیں۔
نتائج سے ثابت ہوا کہ انزائٹی سے متاثر افراد زیادہ آئیڈیاز سوچتے ہیں خاص طور پر منفی حالات کے حوالے سے۔
تحقیق کے مطابق مگر ان افراد کے آئیڈیاز لگ بھگ ایک جیسے ہوتے ہیں اور ان میں انفرادیت کی کمی ہوتی ہے۔
اس کے مقابلے میں انزائٹی سے محفوظ افراد کم خیالات پیش کرتے ہیں مگر ان کے آئیڈیاز زیادہ تنوع اور انفرادیت سے لیس ہوتے ہیں۔
محققین کے مطابق یہ انزائٹی کا ایسا اثر ہے جس کا علم پہلے نہیں تھا اور اب ہمیں معلوم ہے کہ انزائٹی کے شکار افراد میں مثبت خیالات کی کمی ہوتی ہے جس کے باعث ان کے آئیڈیاز کا معیار متاثر ہوتا ہے۔