04 مارچ ، 2013
کراچی…انتخابات سے قبل کرائے گئے جائزوں میں پاکستان مسلم لیگ ن ملک کی مقبول ترین جماعت کے طور پر سامنے آ رہی ہے۔ جبکہ پیپلز پارٹی دوسرے اور تحریک انصاف تیسرے نمبر پر ہیں۔ملک میں انتخابات کا موسم قریب آرہا ہے۔ جس میں کامیابی کیلیئے ساری جماعتیں کوششیں کررہی ہیں۔لیکن عوامی سروے یہ کہتا ہے کہ فی الحال مسلم لیگ نواز کی مقبولیت سب سے زیادہ ہے۔ نومبر 2012 میں انٹرنیشنل ریپبلکن انسٹی ٹیوٹ اور فروری 2013 میں جیو نیوز، جنگ اخبار اور دی نیوز کے گیلپ پاکستان اور پلڈاٹ کے تعاون سے ملک کے چاروں صوبوں میں یہ سروے کروایا گیا۔ جس میں 9 ہزار 6 سو سے زائد افراد کی رائے لی گئی۔ان سروے میں عوام سے پوچھا گیا تھا کہ اگر آج انتخابات کروائے جائیں تو کس جماعت کو ووٹ دیں گیآپ؟نومبر 2012کے آئی آر آئی کے سروے میں 32 فیصد افراد نے کہا کہ ہم پاکستان مسلم لیگ ن کو ووٹ دیں گے جبکہ حالیہ سروے میں 41 فیصد افراد نے کہ دیا کہ ان کا ووٹ ہوگا مسلم لیگ نواز کے لیئے۔ یعنی ن لیگ کے ووٹ بینک میں 9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔آئی آر آئی کے سروے میں 18 فیصد افراد نے کہا تھا کہ وہ عمران خان کو ووٹ دیں گے جبکہ حالیہ سروے میں تحریک انصاف کے حامی ووٹروں کی تعداد 14 فیصدرہ گئی ہے۔ نومبر میں 14 فیصد افراد پاکستان پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے پر رضامند تھے جبکہ حالیہ سروے میں 17 فیصد افراد نے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں گے۔ مسلم لیگ ق نومبر 2012 میں 2 فیصد ووٹروں ک اپنی طرف کرسکی مگر حالیہ سروے میں 4 فیصد افراد ق لیگ کو ووٹ دینے پر رضامند نظر آئے۔ اگر نتائج کا صوبوں کی بنیاد پر تجزیہ کیا جائے تو پنجاب میں آئی آر آئی کے مطابق مسلم لیگ ن کے 49فیصد ووٹر تھے جبکہ گیلپ پاکستان کے حالیہ سروے میں 59 فیصد افراد ن لیگ کو ووٹ دینے کیلئے تیار نظر آئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے گزشتہ سروے میں 19 فیصد ووٹر تھے جو حالیہ سروے میں 14 فیصد ہوگئے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کو گزشتہ سروے میں8 فیصدجبکہ حالیہ سروے میں 10 فیصد افراد ووٹ دینے کے لئے رضامند ہیں۔ پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ ق کے بارے میں اعداد و شمارگزشتہ سروے میں موجودہ نہیں مگر حالیہ سروے میں پنجاب سے 5 فیصد افراد نے ق لیگ کو ووٹ دینے کے لیے منتخب کیا۔اگر صوبہ سندھ کی بات کی جائے تو آئی آر آئی کے سروے میں 32 فیصد افراد نے پاکستان پیپلزپارٹی کو ووٹ دینے کا کہا تھا جبکہ حالیہ سروے میں اس میں 5 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا او ر 37 فیصد افراد حکمران جماعت کو سندھ میں ووٹ دینے کے حق میں نظر آئے۔متحدہ قومی موومنٹ کو آئی آر آئی کے سروے میں 16 فیصد افراد جبکہ حالیہ سروے میں 19 فیصد افراد نے ووٹ دینے کا کہا۔ پاکستان تحریک انصاف کو گزشتہ سروے میں 9 فیصد جبکہ حالیہ سروے میں 2 فیصد تنزلی کے ساتھ 7 فیصد افراد نے سندھ میں ووٹ دینے کا کہا۔پاکستان مسلم لیگ نواز کوآئی آر آئی کے مطابق 8فیصد افراد نے ووٹ دینے کا کہا تھا جبکہ حالیہ سروے میں 2 فیصد کمی کے بعد صرف 6 فیصد افراد سندھ میں ن لیگ کو ووٹ دینے کے حق میں نظر آئے۔آئی آر آئی کے سروے میں آزاد اور علاقائی جماعتوں کے اعداد و شمار موجود نہیں تھے مگر حالیہ سروے میں ان جماعتوں کو 17 فیصد افراد نے ووٹ دینے کا کہا ہے۔خیبر پختونخوا میں آئی آر آئی کے مطابق32 فیصد افراد پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دینے کے حق میں تھے مگر حالیہ سروے میں پی ٹی آئی کو ووٹ دینے والے افراد کی شرح 4 فیصد کمی کے بعد 28 فیصد پر نظر آئی۔مسلم لیگ ن کو گزشتہ سروے میں خیبرپختونخوا کے 12 فیصد افراد نے ووٹ دینے کا کہا تھا مگر حالیہ سروے میں 22 فیصد اضافے کے بعد 34 فیصد افراد پاکستان مسلم لیگ نواز کو ووٹ دینے کے حق میں نظر آئے۔جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان اور متحدہ مجلس عمل کو گزشتہ سروے میں 6فیصد جبکہ حالیہ سروے میں 10 فیصد افراد نے ووٹ دینے کا کہا۔عوامی نیشنل پارٹی کو آئی آر آئی کے سروے میں 3 فیصد جبکہ حالیہ سروے میں 11 فیصد افراد نے ووٹ دینے کا کہا۔خیرپختونخوا میں ق لیگ اور پیپلز پارٹی کے حوالے سے آئی آر آئی کے اعدادو شمار دستیاب نہیں تھے مگر حالیہ سروے میں پاکستان مسلم لیگ ق کو 3 فیصد جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کو 11 فیصد نے ووٹ دینے کا کہا۔صوبہ بلوچستان میں آئی آر آئی کے کے سروے میں آزاد اور علاقائی جماعتوں کے اعداد و شمار دستیاب نہیں تھے مگر حالیہ سروے میں یہ جماعتیں کافی مقبول نظر آئی اور 36 فیصد افراد نے انہیں ووٹ دینے کاکہا۔پاکستان پیپلز پارٹی کو بلوچستان میں آئی آر آئی کے مطابق 18فیصد افراد نے وو ٹ دینے کا کہا تھا جبکہ حالیہ سروے میں یہ شرح 1 فیصد کم ہو کر 17 فیصد ہوگئی ہے۔ن لیگ کو گزشتہ سروے میں 13 فیصد جبکہ حالیہ سروے میں 12فیصد افراد نے ووٹ کا کہا۔ جبکہ بلوچستان میں پاکستان تحریک انصاف کو گزشتہ سروے میں 8 فیصد جبکہ حالیہ سروے میں صرف 3 فیصد افراد نے ووٹ دینے کاکہا۔ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان ، متحدہ مجلس عمل اور عوامی نیشنل پارٹی کے حوالے سے گزشتہ سروے میں اعداد وشمار میں دستیاب نہیں مگر حالیہ سروے میں جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان اور متحدہ مجلس عمل کو 18 فیصد جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کو 13 فیصد افراد نے ووٹ دینے کا کہا ہے۔