13 فروری ، 2025
نیند کی کمی صحت پر متعدد منفی اثرات مرتب کرتی ہے جبکہ روزمرہ کے کام کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔
نیند کی کمی سے جسمانی توانائی میں کمی آتی ہے اور تھکاوٹ بھی بڑھتی ہے جبکہ ایسے افراد میں مائیکرو سلیپ کا خطرہ بھی ہوتا ہے جس کے دوران لوگ چند لمحات کے لیے سو جاتے ہیں جس کا انہیں علم بھی نہیں ہوتا۔
مائیکرو سلیپ سے مختلف حادثات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
مگر دوپہر کو کچھ وقت کے لیے سونا یا قیلولہ نیند کی کمی سے طاری ہونے والی تھکاوٹ اور مائیکرو سلیپ سے بچنے کے لیے بہترین طریقہ کار ہے۔
مگر سوال یہ ہے کہ دوپہر میں قیلولے کا بہترین وقت کونسا ہوتا ہے؟
ایک تحقیق میں اس سوال کا جواب دیا گیا ہے۔
ٹاکر ریسرچ نامی ادارے کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر میں قیلولے کا بہترین وقت ڈیڑھ سے 2 بجے کے درمیان کا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیشتر افراد دوپہر کو اوسطاً 51 منٹ تک سونے کے عادی ہوتے ہیں، مگر قیلولے کا بہترین دورانیہ 20 منٹ ہے۔
تحقیق کے مطابق 20 منٹ کی نیند سے ذہن پر گہری نیند کے اثرات جیسے سستی، چڑچڑے پن یا دیگر کا سامنا نہیں ہوتا بلکہ ہمارا دماغ تازہ دم ہو جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق قیلولے کا دورانیہ 20 سے 35 منٹ تک ہونا چاہیے جس کے بعد آپ جتنا زیادہ سوتے ہیں، عارضی منفی اثرات کا امکان اتنا زیادہ بڑھتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ جو افراد قیلولے کے عادی ہوتے ہیں، ان کی سماجی زندگیاں زیادہ بہتر ہوتی ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ قیلولہ کرنے والے 50 فیصد افراد اپنی ازدواجی زندگی سے بھی مطمئن ہوتے ہیں۔
تحقیق میں شامل 55 فیصد افراد نے بتایا کہ دوپہر کی نیند سے ان کی تعمیری صلاحیتیں بہتر ہوتی ہیں۔