Time 13 فروری ، 2025
صحت و سائنس

پلاسٹک کے کنٹینرز میں کھانے سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھتا ہے، تحقیق

پلاسٹک کے کنٹینرز میں کھانے سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھتا ہے، تحقیق
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو

اگر آپ پلاسٹک کنٹینرز میں کھانا کھانے کے عادی ہیں تو اس سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

جرنل Ecotoxicology and Environmental Safety میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ بازاروں میں ملنے والے ٹیک اوے کنٹینرز میں کھانا دل کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ان کنٹینرز میں موجود کیمیائی عناصر خون کے گردشی نظام میں ورم پیدا کرکے اسے نقصان پہنچاتے ہیں۔

اس تحقیق میں 3 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا جو پلاسٹک کنٹینرز میں کھانا کھانے کے عادی تھے اور پھر دیکھا گیا کہ وہ امراض قلب کے شکار تو نہیں۔

اس کے بعد پلاسٹک کے کیمیکلز کو پانی میں شامل کرکے چوہوں کو استعمال کرایا گیا۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ پلاسٹک کے کیمیکلز سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھتا ہے۔

واضح رہے کہ پلاسٹک میں 20 ہزار سے زائد کیمیکلز ہوسکتے ہیں جن میں سے زیادہ تر صحت کے لیے نقصان دہ تصور کیے جاتے ہیں۔

ان کیمیکلز کو اکثر فوڈ پیکجنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور انہیں کینسر سمیت متعدد طبی مسائل سے منسلک کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ ہارٹ فیلیئر ایسی طویل المعیاد بیماری ہے جس کے دوران جسم کے لیے دل مناسب مقدار میں خون پہنچانے سے قاصر ہوجاتا ہے۔

یعنی ایسا نہیں ہوتا کہ دل کام کرنا بند کر دیتا ہے، بس وہ پہلے کی طرح ٹھیک کام نہیں کر پاتا۔

اس بیماری کا علاج نہیں بلکہ ادویات کی مدد سے اسے بڑھنے سے روکا جاتا ہے۔

اس تحقیق میں یہ تو معلوم نہیں ہوسکا کہ پلاسٹک میں موجود کونسے کیمیکلز سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھتا ہے مگر انہوں نے پلاسٹک کے عام مرکبات اور امراض قلب کے درمیان تعلق کا مشاہدہ کیا۔

محققین نے بتایا کہ چوہوں پر کیے گئے تجربات میں ورم اور تکسیدی تناؤ کو دریافت کیا گیا جبکہ چوہوں کے دل کے مسلز کے ٹشوز کو بھی نقصان پہنچا۔

مزید خبریں :