Time 21 فروری ، 2025
صحت و سائنس

دفتری کاموں سے آپ کے گھروں پر مرتب ہونیوالا ایسا اثر جو آپ کو دنگ کر دے گا

دفتری کاموں سے آپ کے گھروں پر مرتب ہونیوالا ایسا اثر جو آپ کو دنگ کر دے گا
ایک تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا / فائل فوٹو

دفاتر میں کام یا دیگر وجوہات سے طاری ہونے والا تناؤ آپ کے ساتھ ساتھ آپ کے شریک حیات کی نیند کو بھی متاثر کرتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

East Anglia یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ بیشتر افراد کو اپنے دفتری امور کے دوران تناؤ کا سامنا ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں ان کی نیند متاثر ہوتی ہے۔

مگر تحقیق میں پہلی بار دریافت کیا گیا کہ نیند کے یہ مسائل چھوت جیسے ہوتے ہیں، یعنی اس فرد کے ساتھ ساتھ شریک حیات کی نیند بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے پہلے مرحلے میں 147 ایسے افراد کو شامل کیا گیا جو ملازمت کرتے تھے اور ان کی روزمرہ کی زندگی کا جائزہ 5 دنوں تک لیا گیا۔

اس کے بعد دوسرے مرحلے میں 139 جوڑوں کو شامل کرکے ان کے معمولات کا جائزہ 2 ماہ تک لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ دونوں مراحل میں شامل افراد نے دفاتر میں مختلف وجوہات کے باعث تناؤ میں اضافے کو رپورٹ کیا جس کے نتیجے میں وہ بے خوابی یا ناقص نیند سے متاثر ہوئے۔

تحقیق سے ثابت ہوا کہ دفاتر میں ساتھیوں کی جانب سے برا بھلا کہنے سے نیند زیادہ متاثر ہوتی ہے، ممکنہ طور پر لوگوں کے ذہن میں یہ برا تجربہ بار بار اجاگر ہوتا ہے جس کے باعث ان کے لیے سونا مشکل ہو جاتا ہے یا وہ نیند کے دوران بار بار جاگتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ تناؤ کے باعث اگر ایک فرد کی نیند خراب ہوتی ہے تو اس کے شریک حیات کو بھی بے خوابی یا ناقص نیند کا سامنا ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ دفتری تناؤ صرف دفتر اور آپ تک محدود نہیں رہتا بلکہ یہ آپ کے شریک حیات پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تحقیق کے نتائج سے ایسی حکمت عملیوں کو ترتیب دینے میں مدد ملے گی جو متاثرہ جوڑوں کو نیند کے مسائل سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکیں گی۔

خیال رہے کہ نیند صحت کے لیے بہت اہم ہوتی ہے مگر موجودہ عہد میں متعدد افراد بے خوابی یا نیند کی کمی کے شکار ہیں۔

درحقیقت ایک رات کی خراب نیند سے بھی ایسے دماغی کیمیکلز کی سطح بڑھ جاتی ہے جن کو الزائمر امراض سے منسلک کیا جاتا ہے۔

اس نئی تحقیق کے نتائج Journal of Interpersonal Violence میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :