14 مارچ ، 2025
شادی کسی بھی فرد کی زندگی بدل دینے والا لمحہ ہوتی ہے مگر مردوں میں اس سے ایک عجیب منفی اثر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
شادی کے بعد مردوں میں موٹاپے کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے مگر حیرت انگیز طور پر خواتین اس سے متاثر نہیں ہوتیں۔
یہ دعویٰ پولینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں موٹاپے کی شرح میں 1990 کے بعد سے دوگنا اضافہ ہوچکا ہے اور اس وقت ڈھائی ارب سے زائد بالغ افراد اور بچے موٹاپے یا زیادہ جسمانی وزن کے شکار ہیں۔
ویسے تو جنک فوڈ کا زیادہ استعمال، جینز، ماحولیاتی زہریلے مادے اور مختلف امراض سے موٹاپے کا خطرہ بڑھتا ہے مگر اس تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی دیگر ایسے کونسے عناصر ہیں جو موٹاپے کا باعث بنتے ہیں۔
تحقیق کے لیے 2405 افراد کے میڈیکل اور عمومی صحت کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
ان افراد کی اوسط عمر 50 سال تھی اور یہ دیکھا گیا کہ عمر، ازدواجی حیثیت، دماغی صحت اور دیگر عناصر کس حد تک جسمانی وزن میں اضافے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شادی شدہ مردوں میں موٹاپے کا امکان غیر شادی شدہ مردوں کے مقابلے میں 3.2 گنا زیادہ ہوتا ہے البتہ شادی شدہ خواتین میں یہ خطرہ نہیں بڑھتا۔
شادی کے بعد مردوں کے جسمانی وزن میں اضافے کا امکان 62 فیصد اور خواتین کے وزن میں اضافے کا امکان 39 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج یورپین کانگریس آف اوبیسٹی میں پیش کیے گئے۔
اس سے قبل 2024 میں چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنس کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ شادی سے مردوں کے جسمانی وزن میں اضافے کا امکان 5.2 فیصد تک بڑھ جاتا ہے جبکہ موٹاپے کا خطرہ ڈھائی فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی کے بعد مردوں کے جسمانی وزن میں اضافے کا امکان اس لیے بڑھتا ہے کہ وہ زیادہ کھانے لگتے ہیں جبکہ ورزش کا دورانیہ گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شادی کے بعد 5 سال کے اندر مردوں کے جسمانی وزن پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
البتہ خواتین میں اس حوالے سے کوئی خاص فرق دریافت نہیں ہوا۔
اسی طرح برطانیہ کی باتھ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ اوسطاً شادی شدہ مردوں کا جسمانی وزن غیر شادی شدہ مردوں کے مقابلے میں 1.4 کلوگرام زیادہ ہوتا ہے۔
اب نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ عمر جسمانی وزن میں اضافے میں کردار ادا کرتی ہے اور ہر گزرتے سال کے ساتھ مردوں میں موٹاپے کا امکان 3 فیصد اور خواتین میں 4 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح کچھ عناصر ایسے ہیں جو صرف خواتین میں موٹاپے کا خطرہ بڑھاتے ہیں جیسے صحت کے حوالے سے علم نہ ہونے سے خواتین میں موٹاپے کا خطرہ 43 فیصد تک بڑھ جاتا ہے مگر مردوں میں اس سے کوئی خطرہ نہیں بڑھتا۔
محققین نے بتایا کہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ سماجی، نفسیاتی اور ماحولیاتی عناصر موٹاپے یا اضافی جسمانی وزن کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شاید کے بعد مردوں میں جسمانی وزن میں اضافے کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں جیسے وہ زیادہ کھانا کھانے لگتے ہیں، لوگوں سے زیادہ میل جول کے باعث بھی خوراک بڑھ جاتی ہے اور جسمانی سرگرمیاں گھٹ جاتی ہیں۔