20 مارچ ، 2025
اگر آپ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں تو یہ عادت آپ کو ڈپریشن جیسے عام ترین دماغی مرض کا شکار بنا سکتی ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ڈپریشن کی علامات کا خطرہ صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے لیے محققین نے یونیورسٹی کے 546 طالبعلموں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جو آن لائن سوالناموں کے ذریعے جمع کیا گیا تھا۔
تحقیق کے دوران ان طالبعلموں سے نیند کی عادات، منفی خیالات کے غلبے، ڈپریشن اور انزائٹی کی سطح کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ایسا نیند کے ناقص معیار، دیر تک جاگنے کے دوران ناقص غذاؤں کے استعمال اور منفی خیالات کے غلبے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
تحقیق کسی حد تک محدود تھی کیونکہ اس میں وجہ ثابت نہیں کی جاسکی۔
مگر محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے واضح عندیہ ملتا ہے کہ رات گئے تک جاگنے اور ڈپریشن کے خطرے کے درمیان تعلق موجود ہے خاص طور پر اگر نیند کا معیار ناقص ہو۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بیشتر جوان موجودہ عہد میں دماغی امراض کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں اور اس کی ایک بڑی وجہ رات گئے تک جاگنے کی عادت ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل PLOS One میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل جون 2024 میں امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ رات گئے تک جاگنے کے عادی افراد میں دماغی صحت کے مسائل سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر آپ دیر تک جاگنے کے عادی ہیں تو دماغی اور رویوں سے متعلق امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے، چاہے آپ 7 سے 8 گھنٹوں تک سونے کے عادی ہی کیوں نہ ہوں۔
اس تحقیق میں 74 ہزار کے قریب درمیانی عمر کے افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
ان میں سے 19 ہزار صبح جلد جاگنے کے عادی تھے، 6800 رات گئے تک جاگنا پسند کرتے تھے جبکہ باقی ان دونوں انتہاؤں کے درمیان کہیں موجود تھے۔
ان افراد کی نیند پر نظر رکھنے کے لیے 7 دن تک ایکٹیوٹی مانیٹر پہنائے گئے۔
ان کے سونے کے ترجیحی وقت کے اثرات کا موازنہ نیند کے دورانیے اور دماغی صحت سے کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ دیر تک جاگنے کے عادی افراد میں دماغی امراض جیسے ڈپریشن اور انزائٹی سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
درحقیقت رات گئے تک جاگنے کے عادی افراد میں ڈپریشن یا انزائٹی کی تشخیص کا خطرہ صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں 20 سے 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات کو جلد سونے اور صبح جلد جاگنے والے افراد کی دماغی صحت دیگر کے مقابلے میں بہترین ہوتی ہے، تاہم اگر وہ کسی وجہ سے دیر تک جاگنے پر مجبور ہو جائیں تو پھر ان کی دماغی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ دیر تک جاگنے کی عادت دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، مگر اس کی وجہ واضح نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر رات گئے تک جاگنے والے اکثر افراد تمباکو نوشی اور زیادہ کھانے کے عادی ہوتے ہیں جس سے جسم کے ساتھ دماغ بھی متاثر ہوتا ہے۔