Time 24 مارچ ، 2025
صحت و سائنس

گنج پن سے تحفظ اور بالوں کی قدرتی نشوونما بہتر بنانے میں مددگار آسان طریقے

گنج پن سے تحفظ اور بالوں کی قدرتی نشوونما بہتر بنانے میں مددگار آسان طریقے
مردوں میں گنج پن یا بالوں سے محرومی کا امکان زیادہ ہوتا ہے / فائل فوٹو

یہ بات درست ہے کہ خواتین کے مقابلے میں مردوں میں گنج پن یا بالوں سے محرومی کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ مردوں اور خواتین دونوں کو کسی بھی عمر میں بالوں کے گرنے یا گنج پن کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ہر فرد کو روزانہ اوسطاً 50 سے 100 بالوں سے محرومی کا سامنا ہوتا ہے۔

یہ تعداد زیادہ محسوس نہیں ہوتی کیونکہ سر پر بالوں کی ہزاروں یا لاکھوں جڑیں موجود ہوتی ہیں مگر جب بال زیادہ تیزی سے گرنا شروع ہو جائیں تو ان کا دوبارہ اگنا اکثر ناممکن ہو جاتا ہے۔

بالوں سے محرومی کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں جن میں سے کچھ کو کنٹرول کرنا بھی ممکن ہوتا ہے۔

تو ایسے قدرتی طریقوں کے بارے میں جانیں جو گنج پن سے تحفظ فراہم کرسکتے ہیں۔

مالش

مختلف اقسام کے تیل سے سر کی مالش کرنے سے بالوں کا گھنا پن بڑھتا ہے۔

مالش کے دوران سر کو رگڑنے سے بالوں کی نشوونما تیز ہوتی ہے جبکہ بالوں کی جڑوں کے نیچے موجود وہ خلیات متحرک ہوتے ہیں جو بالوں کو گھنا بنانے میں مدد فراہم کرنتے ہیں۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مالش سے بالوں کی نشوونما، خون کا بہاؤ اور سر کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

مالش سے تناؤ میں بھی کمی آتی ہے اور تناؤ بھی گنج پن کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر ہے۔

ایلو ویرا

ایلو ویرا کو بھی گنج پن سے بچنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ایلو ویرا سے سر کو سکون پہنچتا ہے، بالوں کی نمی میں اضافہ ہوتا ہے، بالوں کی خشکی میں کمی آتی ہے جبکہ بند ہو جانے والی بالوں کی جڑیں کھل جاتی ہیں۔

اس مقصد کے لیے ہر ہفتے 2 یا 3 بار ایلو ویرا جیل کو سر پر لگانا چاہیے جبکہ اس پر مبنی شیمپو یا کنڈیشنر کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ناریل کا تیل

ناریل کے تیل میں فیٹی ایسڈز کی ایک قسم lauric ایسڈ موجود ہوتا ہے جو بالوں کی اندرونی سطح میں پہنچ جاتا ہے اور بالوں میں پروٹین کی کمی کی روک تھام کرتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سر پر ناریل کے تیل کو لگانے سے ایسے جرثومے بڑھتے ہیں جو بالوں کی جڑوں اور سر کو صحت مند بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

اس تیل کو سر دھونے سے قبل یا بعد میں لگایا جاسکتا ہے۔

مچھلی کا تیل

مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس میں پروٹینز اور اومیگا فیٹی ایسڈز جیسے اجزا موجود ہوتے ہیں۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اومیگا فیٹی ایسڈز پر مشتمل سپلیمنٹس کے استعمال سے بالوں کا گھنا پن بہتر ہوتا ہے جبکہ بالوں کے گرنے کا عمل سست ہو جاتا ہے۔

اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے ورم میں کمی آتی ہے اور مدافعتی قوت بڑھتی ہے جس سے بھی بالوں کی نشوونما کا عمل بہتر ہوتا ہے۔

جنسنگ

جنسنگ سپلیمنٹس کے استعمال سے بھی بالوں کی نشوونما بہتر ہوسکتی ہے۔

یہ سپلیمنٹس بالوں کی جڑوں کو متحرک کرتے ہیں اور اس میں موجود اجزا بالوں کی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔

پیاز کا عرق

اگر آپ پیاز کے عرق کی بو کو برداشت کرسکتے ہیں تو یہ بالوں کے لیے مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پیاز کے عرق سے بالوں کی نشوونما متحرک ہوتی ہے اور اس سے مردوں میں عام گنج پن کے ایک مرض ایلوپیسا اریٹیرا کے علاج میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

اس مرض میں سر پر موجود بال مخصوص مقامات سے اڑ جاتے ہیں کیونکہ ہمارا جسم بالوں کی جڑوں پر حملہ آور ہو جاتا ہے۔

پیاز کے عرق سے خون کا بہاؤ بھی بہتر ہوتا ہے جس سے بھی بالوں کو فائدہ ہوتا ہے۔

اسے استعمال کرنے کے لیے کچھ پیاز پیس کر ان کا عرق نکالیں اور اس عرق کو سر اور بالوں پر لگائیں اور 15 منٹ تک لگا رہنے دیں، اس کے بعد شیمپو سے بال دھولیں۔

روزمیری آئل

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزمیری آئل سے بالوں کی نشوونما متحرک ہوتی ہے اور گنج پن سے تحفظ مل سکتا ہے۔

ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یہ آئل ایلو پیسا اریٹیرا کے علاج میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

اسے استعمال کرنے کے لیے روزمری آئل کی کچھ بوندوں کو کسی اور تیل جیسے argan آئل میں ملائیں اور سر پر مالش کریں اور پھر سر دھولیں۔

یہ عمل ہر ہفتے چند بار دہرائیں۔

لیموں کا عرق

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ لیموں کے عرق سے سر کو صحت مند رکھنے اور بالوں کی نشوونما بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔

ایک اور تحقیق میں دریافت کیاگیا کہ اس عرق میں موجود اجزا سے بالوں کی نشوونما بہتر ہوتی ہے۔

لیموں کے تازہ عرق کو بالوں پر لگائیں اور 15 منٹ بعد شیمپو سے سر دھولیں۔

آپ لیموں کے تیل کو بھی اس مقصد کے لیے استعمال کرسکتے ہیں، اسے ناریل کے تیل میں ملا کر لگائیں اور کچھ دیر بعد سر دھولیں۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :