30 مارچ ، 2025
درمیانی عمر میں ایک آسان عادت کو اپنا کر آپ بڑھاپے میں خود کو مختلف دائمی امراض سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ غذا میں سبزیوں کو زیادہ ترجیح دینے، مچھلی اور دودھ سے بنی اشیا کے معتدل استعمال جبکہ الٹرا پراسیس غذاؤں سے دوری سے 70 سال کی عمر تک کسی دائمی مرض سے متاثر ہوئے بغیر پہنچنا آسان ہو جاتا ہے۔
ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی اس تحقیق میں درمیانی عمر کے ایک لاکھ سے زائد افراد کی غذائی عادات کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
ان افراد کی صحت کا جائزہ 70 سال کی عمر تک لیا گیا اور دریافت ہوا کہ 10 فیصد سے بھی کم اس عمر میں اچھی صحت کے ساتھ پہنچ سکے۔
اس عرصے میں وہ ڈپریشن یا کسی بڑے دائمی عارضے کا شکار نہیں ہوسکے جبکہ وہ عام جسمانی کام جیسے سیڑھیاں چڑھنے یا دکان سے سودا لانے کے قابل تھے۔
نتائج سے ثابت ہوا کہ غذائی عادات ہر عمر میں صحت کے لیے اہم ثابت ہوتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق درمیانی عمر میں صحت کے لیے مفید غذاؤں جیسے پھلوں، سبزیوں اور گریوں کے زیادہ استعمال جبکہ مچھلی اور دودھ یا اس سے بنی اشیا کے معتدل استعمال سے بڑھاپے مٰں مختلف دائمی امراض جیسے بلڈ پریشر اور ورم سے محفوظ رہنے میں مدد ملتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ صحت کے لیے مفید زیادہ تر غذائی پلان پھلوں، سبزیوں، سالم اناج، گریوں، دالوں سے بھرپور جبکہ چکنائی والے گوشت کے کم استعمال پر مبنی ہوتے ہیں۔
ماضی میں بھی تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا تھا کہ پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذاؤں کے زیادہ استعمال سے بلڈ کولیسٹرول، بلڈ پریشر، امراض قلب اور کینسر جیسے امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
مگر محققین کے مطابق ماضی میں ہونے والے تحقیقی کام میں عمر میں اضافے کے ساتھ صحت پر مرتب اثرات کی جانچ پڑتال نہیں کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اچھی غذاؤں سے نہ صرف لمبی زندگی کا حصول ممکن ہوتا ہے بلکہ بڑھاپے میں اچھی صحت کو برقرار رکھنا بھی آسان ہو جاتا ہے۔
اس تحقیق کا آغاز 1986 میں ہوا جب اس میں شامل افراد کی عمریں 39 سے 69 سال کے درمیان تھیں اور پھر ان کی صحت کا جائزہ 2016 تک لیا گیا۔
تمام افراد کی جسمانی اور ذہنی فٹنس کی جانچ پڑتال 70 سال کی عمر میں کی گئی اور دیکھا گیا کہ وہ 11 دائمی امراض جیسے کینسر، ذیابیطس، فالج اور پارکنسن وغیرہ سے متاثر تو نہیں۔
محققین نے دریافت کیا کہ جو افراد روزانہ زیادہ مقدار میں پھلوں اور سبزیوں کا استعمال کرتے ہیں جبکہ سرخ گوشت، میٹھے مشروبات اور فروٹ جوسز سے گریز کرتے ہیں، ان میں امراض سے پاک صحت مند بڑھاپے کا امکان 86 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گوشت کا استعمال محدود کرنا چاہیے مگر ان کی کچھ مقدار صحت کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ تحقیق کسی حد تک محدود ہے اور یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ بچپن یا نوجوانی میں ناقص غذاؤں سے صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کو درمیانی عمر میں صحت بخش غذاؤں کے استعمال سے ریورس کرنا ممکن ہے یا نہیں، اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر میڈیسن میں شائع ہوئے۔