10 اپریل ، 2025
امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کو دنیا میں سب سے زیادہ ہلاکتوں کا باعث قرار دیا جاتا ہے۔
لوگوں کی بہت عام عادت اس حوالے سے اہم کردار ادا کرتی ہے اور وہ عادت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ماس جنرل بریگھم کی تحقیق میں بتایا گیا کہ سست طرز زندگی یا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کی عادت سے امراض قلب کی چاروں اقسام کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں لگ بھگ 90 ہزار کے قریب افراد کی جسمانی سرگرمیوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جو ایک ہفتے تک ایکٹیویٹی ٹریکر کے ذریعے اکٹھا کیا گیا تھا۔
تحقیق میں دیکھا گیا کہ روزانہ بیٹھ کر گزارے جانے والے وقت اور مستقبل میں امراض قلب کی چاروں اقسام جیسے دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، ہارٹ اٹیک، ہارٹ فیلیئر اور موت کے خطرے کے درمیان کیا تعلق ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 10.6 گھنٹوں تک بیٹھ کر وقت گزارنے سے امراض قلب کی چاروں اقسام کا خطرہ 40 سے 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
درحقیقت ایسے افراد اگر ہر ہفتے 150 منٹ تک معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیوں کے عادی ہوتے ہیں، تب بھی زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے دل کی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات سے بچنا مشکل ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ بیشتر افراد دن بھر اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، اگرچہ بیشتر تحقیقی رپورٹس میں جسمانی سرگرمیوں کی اہمیت پر زور دیا جاتا ہے مگر ہم زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کے ممکنہ نقصانات کے بارے میں بہت کم جانتے ہیں یا نظر انداز کر دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جسمانی طور پر متحرک افراد کو بھی سست طرز زندگی کے خطرات کا سامنا ہوتا ہے، مگر وہ سمجھتے ہیں کہ دن میں کچھ وقت ورزش اور پھر سارا وقت بیٹھ کر گزارنے سے وہ صحت مند رہ سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ورزش صحت کے لیے اہم ہے مگر زیادہ وقت تک بیٹھنے سے گریز کرنا بھی اہم ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آف دی امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں شائع ہوئے۔