14 اپریل ، 2025
اگر آپ امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو اچھی نیند کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
مگر اس کے لیے نیند کا دورانیہ، بستر پر لیٹنے کے بعد سونے اور نیند کے حوالے سے اطمینان کے اظہار جیسے عناصر کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل سرکولیشن Cardiovascular Quality and Outcomes میں شائع تحقیق میں نیند اور دل کی صحت کے درمیان تعلق موجود ہے۔
تحقیق میں حالیہ تحقیقی شواہد کا جائزہ لیا گیا اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی نیند اور کارڈیو میٹابولک صحت کے مختلف عناصر جیسے جسمانی چربی، بلڈ شوگر، کولیسٹرول اور ہائی بلڈ پریشر کے درمیان کیا تعلق موجود ہے اور اچھی نیند کس طرح جسمانی اور دماغی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔
تحقیق کے مطابق امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج سے بچنے کے لیے بالغ افراد کو ہر رات 7 سے 9 گھنٹے نیند کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ اس طرح وہ ڈپریشن، دماغی تنزلی، موٹاپے اور ہائی بلڈ پریشر جیسے مسائل کا خطرہ بھی کم کرلیتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ مختلف تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ 7 گھنٹے سے کم نیند سے دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، کارڈیو میٹابولک سینڈروم اور ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اسی طرح بہت زیادہ نیند یا ہر رات 9 گھنٹے سے زائد نیند سے بھی فالج، دل کی شریانوں کی اکڑن اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ اگر آپ کو بستر پر لیٹنے کے بعد سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے یا نیند کے دوران بار بار جاگتے ہیں تو اس سے دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی، ہارٹ اٹیک، ہائی بلڈ پریشر یا انسولین کی مزاحمت جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہر سونے کے یکساں وقت سے بھی امراض قلب سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ اپنی نیند کے معیار سے مطمئن نہیں تو اس سے بھی ہائی بلڈ پریشر، دل کی شریانوں کے امراض اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔