Time 21 اپریل ، 2025
صحت و سائنس

بلڈ پریشر سے ہٹ کر کھانوں میں نمک کی زیادہ مقدار کے استعمال کا ایک اور بڑا نقصان دریافت

بلڈ پریشر سے ہٹ کر کھانوں میں نمک کی زیادہ مقدار کے استعمال کا ایک اور بڑا نقصان دریافت
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

نمک ایسی چیز ہے جس کے بغیر کھانا نامکمل اور بے ذائقہ محسوس ہوتا ہے، مگر غذا میں اس کی زیادہ مقدار کا استعمال صرف ہائی بلڈپشر کا شکار نہیں بناتا بلکہ ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

جرنل آف امیونولوجی میں شائع تحقیق میں چوہوں پر نمک سے بھرپور غذاؤں کے استعمال اور ڈپریشن جیسی علامات کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کی 5 فیصد بالغ آبادی کو ڈپریشن کا سامنا ہے اور بظاہر اس عام دماغی عارضے سے متاثر ہونے کی واضح وجوہات بھی معلوم نہیں۔

اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جب چوہوں کو زیادہ نمک والی غذاؤں کا استعمال کرایا گیا تو ان میں ڈپریشن جیسی علامات سامنے آئیں اور ایسا  آئی ایل 17 اے نامی cytokine کی سطح بڑھنے سے ہوا۔

تحقیق کے دوران ان چوہوں کو 5 سے 8 ہفتوں تک زیادہ نمک والی یا عام غذاؤں کا استعمال کرایا گیا اور چوہوں کے رویوں کا مشاہدہ کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ نمک والی غذاؤں کا استعمال کرنے والے چوہوں میں ڈپریشن جیسی علامات نمودار ہوگئیں۔

انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ ان چوہوں میں آئی ایل 17 اے کی سطح بھی بڑھ گئی اور اس cytokine کو ڈپریشن کی علامات سے منسلک کیا جاتا ہے۔

تحقیق میں انکشاف ہوا کہ مخصوص خلیات آئی ایل 17 اے کو زیادہ بنا رہے تھے اور ایسا نمک کے زیادہ استعمال سے ہوا۔

محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ زیادہ نمک کا استعمال چوہوں کو ڈپریشن کا شکار بنا دیتا ہے اور ایسا انسانوں میں بھی ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

محققین کی جانب سے مستقبل میں اس حوالے سے لوگوں پر تحقیق کی جائے گی اور دیکھا جائے گا کہ زیادہ نمک کے استعمال سے کیا واقعی ہمارے جسم کے اندر ایسا ہوتا ہے یا نہیں۔

مگر ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ نمک کا کم از کم استعمال کرنا بہتر ہی ہوتا ہے، نمک کے کم استعمال سے کوئی نقصان نہیں ہوتا۔

مزید خبریں :