23 اپریل ، 2025
امتحانات میں کامیابی کے خواہشمند ہیں تو اس کا راز آپ کی نیند میں چھپا ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔
کیمبرج یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو نوجوان جلد سونے کے لیے لیٹ جاتے ہیں اور زیادہ وقت تک سوتے ہیں، ان کے دماغی افعال دیگر ساتھیوں کے مقابلے میں بہتر ہوتے ہیں اور ذہنی ٹیسٹوں میں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
اس تحقیق میں 3 ہزار سے زائد نوجوانوں کو شامل کیا گیا تھا اور ان نیند کی عادات کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جلد اور زیادہ وقت تک سونے والے نوجوان مطالعے، الفاظ یاد رکھنے، مسائل حل کرنے اور دیگر ذہنی ٹیسٹوں میں دیگر کو آسان سے پیچھے چھوڑ دیتے ہیں۔
محققین کو توقع تھی کہ نیند کی صحت مند عادات سے نوجوانوں کی دماغی صلاحیتوں پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہوں گے مگر وہ یہ دیکھ حیران رہ گئے کہ نیند کے دورانیے میں معمولی فرق سے بھی نمایاں اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ نیند دماغی افعال کو بہتر بنانے میں کردار ادا کرتی ہے، جیسے یادداشت بہتر ہوتی ہے۔
رات کی اچھی نیند کو عرصے سے بہتر دماغی کارکردگی سے منسلک کیا جاتا ہے مگر محققین یہ جاننا چاہتے تھے کہ جب نوجوانوں کی دماغی نشوونما ہو رہی ہوتی ہے تو سونے کے وقت اور نیند کی کمی سے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس مقصد کے لیے انہوں نے 3222 نوجوانوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی، جس کے دوران ان کے دماغی اسکین کیے گئے، ذہنی ٹیسٹوں کو مکمل کرایا گیا جبکہ نیند کی مانیٹرنگ ٹریکرز سے کی گئی۔
ان نوجوانوں کو 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
پہلا گروپ 39 فیصد ایسے نوجوانوں پر مشتمل تھا جو ہر رات اوسطاً 7 گھنٹے 10 منٹ تک سونے کے عادی تھے، دوسرے گروپ میں 24 فیصد نوجوان شامل تھے اور وہ اوسطاً 7 گھنٹے 21 منٹ سوتے تھے۔
تیسرا گروپ 37 فیصد نوجوانوں پر مشتمل تھا جو بستر پر جلد سونے کے لیے لیٹتے تھے اور ان کی نیند کا دورانیہ 7 گھنٹے 25 منٹ کا تھا۔
تعلیمی کامیابیوں کے حوالے سے تو تینوں گروپس میں کوئی خاص نمایاں فرق دیکھنے میں نہیں آیا مگر ذہنی ٹیسٹوں میں تیسرے گروپ میں شامل نوجوانوں کو واضح برتری حاصل تھی۔
دماغی اسکینز سے بھی واضح ہوا کہ اس گروپ میں شامل نوجوانوں کے دماغوں کا حجم بھی دیگر کے مقابلے میں زیادہ تھا اور ان کے دماغی افعال بھی بہترین تھے۔
محققین کے مطابق نتائج اس لیے حیران کن تھے کیونکہ محض چند منٹ زیادہ نیند سے بھی دماغی افعال کو زیادہ بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ نیند کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو ورزش کو معمول بنالیں جبکہ شام میں سونے سے کچھ دیر قبل موبائل فون یا کمپیوٹر کو استعمال کرنے سے گریز کریں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سیل رپورٹس میں شائع ہوئے۔