16 جون ، 2025
ترکیے نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے ثالثی کی پیشکش کردی۔
ترکیے کے صدر جب طیب اردوان نے ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے خطے کی موجودہ صورت حال پر گفتگو کی۔
ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران جوہری تنازع کے حل کا واحد راستہ سفارت کاری ہے۔
ان کا مزید کہناتھا کہ ایران اسرائیل کشیدگی بڑھنے کا سب سے زیادہ اثر مشرق وسطیٰ کے ممالک پر ہوگا اور مشرقی وسطیٰ مزید کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
دوسری جانب چین نے بھی ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں کمی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ رابطے اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے اور موجودہ صورتِ حال پر امن کرنے میں تعمیری کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔
اُدھر مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر یورپی یونین وزرائے خارجہ کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا گیا، اجلاس میں خطے کی صورت حال کے سفارتی حل پربات ہوگی۔
یاد رہے کہ اسرائیل گزشتہ کئی روز سے ایران پر مسلسل حملے کررہا ہے، اپنے دفاع میں ایران کی جانب سے بھی اسرائیل پر جوابی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، ایران نے آج صبح اسرائیل پر تازہ جوابی حملے کیے جس کے نتیجے میں 8 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔