19 جون ، 2025
آپ روزانہ ورزش کرتے ہیں مگر کسی وجہ سے کچھ دن ایسا نہیں کر پاتے تو کتنے عرصے بعد صحت متاثر ہوسکتی ہے؟
اس کا جواب یہ ہے کہ محض چند دنوں تک جسمانی سرگرمیوں سے دوری ہی صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Old Dominion یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ 3 سے 5 دن تک ورزش سے دوری ہی دل کی صحت کو متاثر کرسکتی ہے۔
اس تحقیق میں جوان اور معمر افراد کو شامل کیا گیا۔
ان میں سے کچھ افراد روزانہ ورزش کرنے کے عادی تھے جبکہ کچھ ایسے تھے جو ورزش کرنا چھوڑ چکے تھے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ورزش چھوڑنے کے بعد محض 3 سے 5 دن کے اندر دل کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
درحقیقت جب آپ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے لگتے ہیں تو خون کی شریانوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں جبکہ بلڈ گلوکوز کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ اکثر ورزش کرنے والے افراد بھی کسی وجہ سے کچھ دن تک جسمانی سرگرمیوں سے دور رہتے ہیں جیسے کسی تہوار، تقریب یا دیگر مصروفیات کی وجہ سے، جس دوران وہ زیادہ کھاتے ہیں اور جسمانی طور پر کم متحرک ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مگر چند دن کا یہ وقفہ بھی کارڈیو میٹابولک صحت میں نمایاں تبدیلیاں لانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا کہا جاتا ہےکہ بالغ افراد کو ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ تک معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانا چاہیے، مگر ہماری تحقیق کے مطابق ایسا ضروری نہیں۔
محققین کے مطابق اگر آپ روزانہ کچھ وقت کے لیے بھی جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنائیں تو اس سے بھی صحت خاص طور پر دل کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیشتر افراد کبھی روزانہ 10 ہزار قدم نہیں چلتے مگر شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ اگر آپ ہر ہفتے روزانہ کے قدموں کی تعداد میں 500 کا اضافہ کر لیں تو اس سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ 14 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تو اگر آپ ہر چند ہفتوں بعد اپنے قدموں کی تعداد میں اضافہ کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اپنی کارڈیو میٹابولک صحت کو بہتر بنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کارڈیو میٹابولک صحت سے مراد دل اور میٹابولزم کے افعال کی مجموعی حالت ہے، اگر کارڈیو میٹابولک صحت متاثر ہو تو ہارٹ اٹیک، فالج، جگر پر چربی چڑھنے اور ذیابیطس وغیرہ کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔