17 مارچ ، 2013
اسلام آباد … قومی اسمبلی کی تحلیل کے ساتھ ہی وفاقی وزراء، وزرائے مملکت، مشیروں اور خصوصی معاونین کے عہدے بھی ختم ہوگئے، وفاقی کابینہ کے خاتمے کا باقاعدہ نوٹی فکیشن آج جاری کیا جائے گا۔ کابینہ ڈویژن کے سینئر حکام نے جیونیوز کے نمائندے آصف علی بھٹی کو بتایاہے کہ کابینہ ڈویژن کے متعلقہ سینئر افسران اور عملے کو اتوار کو طلب کرلیا گیا ہے، ہفتے کی شب 12 بجے نوٹی فکیشن جاری نہ کئے جانے کی وجوہات بتاتے ہوئے سینئر حکام کا کہناہے کہ دراصل کابینہ ڈویژن آئینی طور پر پارلیمانی امور کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے باضابطہ ملنے کے بعد ہی وزراء، وزرائے مملکت، مشیروں اور معاونین خصوصی کے عہدے ختم ہونے اور ان کو ملنے والی مراعات ختم کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا پابند ہے ۔ سینئر حکام نے بتایا ہے کہ کابینہ ڈویژن 3 مختلف نوٹی فکیشن جاری کرے گا جس میں وفاقی وزراء، وزرائے مملکت، مشیروں اور خصوصی معاونین کے عہدے ختم ہونے، تمام مراعات ختم کرنے اور دیگر سہولیات جس میں گاڑیاں اور گھر وغیرہ شامل ہیں ان کو 15 روز میں واپس کرنے کا حکم نامہ شامل ہوگا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان تمام وزراء، وزرائے مملکت، مشیروں اور خصوصی معاونین کا پیٹرول بھی بند ہوجائیگا۔ حکام کابینہ ڈویژن کا کہنا ہے کہ تمام وفاقی وزراء، وزرائے مملکت، مشیروں اور خصوصی معاونین کے زیر استعمال سرکاری گاڑیاں 15 دن کے اندر واپس کرنا ہوں گی۔ سرکاری حکام نے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت نے پہلے ہی تقریباً 25 وزراء اور اہم شخصیات کو سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر بدستور سیکیورٹی عملہ فراہم کرنے کی درخواست منظور کرلی ہے، جس میں رحمان ملک، ڈاکٹر عاصم حسین، قمر زمان کائرہ، عاصمہ ارباب، فردوس عاشق اعوان کو بدستور سیکیورٹی ملتی رہے گی جبکہ لیاقت بھٹی، رانا فاروق سعید، فہمیدہ مرزا اور دیگر کو بھی خصوصی سیکیورٹی دستیاب رہے گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی کابینہ تو ختم ہوگئی ہے لیکن خود وزیراعظم راجا پرویز اشرف نگراں وزیراعظم کے آنے تک بدستور عہدے پر رہیں گے۔