پاکستان
25 اپریل ، 2013

دہشت گردی کامقصد ایم کیوایم کو انتخابات سے باہر رکھنا ہے،الطاف حسین

دہشت گردی کامقصد ایم کیوایم کو انتخابات سے باہر رکھنا ہے،الطاف حسین

لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کراچی کے علاقے نصرت بھٹو کالونی میں ایم کیوایم کے الیکشن آفس کے قریب بم دھماکہ کی شدید الفا ظ میں مذمت کی ہے اور دھماکہ میں ایم کیوایم کے پانچ کارکنوں کی شہادت اورمتعدد کارکنوں اور ہمدردوں کے زخمی ہونے پر دلی صدمے اور افسوس کا اظہار کیاہے ۔ اپنے ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ دہشت گردی او ر سفاکی کا یہ واقعہ اسی وحشت و بربریت کا تسلسل ہے جو گز شتہ کئی روز سے جاری ہے جس کا مقصد دہشت گردی کے ذریعے ایم کیوایم کو انتخابات سے باہر رکھنا ہے۔الطا ف حسین نے کہا کہ ملک میں انتہاپسندعناصر کا غلبہ اورتسلط قائم کرنے کے لئے روشن خیال اور لبر ل جماعتوں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہاہے ۔کوئی دن ایسا نہیں جاتا کہ جب ایم کوایم کے دفتر یا کارکنوں کو دہشت گردی کا نشانہ نہ بنایا جاتا ہو ، گزشتہ چنددنوں کے دوران ایم کیوایم کے درجنوں کارکنوں کو شہید کیا جاچکا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یہ کیسے الیکشن ہیں کہ صرف پنجاب میں انتخابی مہم چل رہی ہے جبکہ سندھ ،بلوچستان ،اور خیبر پختونخوا میں ایک سازش کے تحت دہشت گردی ،بم دھماکوں اور قتل وغارتگری کا بازار گرم کر دیا گیا ہے، اور ایم کیوایم ،اے این پی اور پیپلز پارٹی کو انتخابات سے باہر رکھنے کے لئے دہشت گر دی کا نشانہ بنایا جارہا ہے ،کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنوں ،عہدیداروں اور ہمدردوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے اور محض48گھنٹوں میں ایم کیوایم کے دوسرے دفتر کو دہشت گردی کا نشانہ بنایاجاچکا ہے ۔ آج کراچی کے علاقے نصرت بھٹو کالونی میں ایم کیوایم کے الیکشن آفس کے قریب دھماکہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ایم کیوایم کے پانچ کارکن شہید اور متعدد زخمی ہوگئے شہید ہونیوالوں میں تین کزن بھی شامل ہیں ۔ الطاف حسین نے کہا کہ دہشت گردعناصر اگر یہ سمجھ رہے ہیں کہ وہ قتل وغارتگری او ردہشت گردی کا بازار گرم کر کے ایم کیوایم کو جھکا لیں گے تو یہ ان کی بھول ہے ،ہم نے نہ ماضی میں دہشت گردی کے سامنے اپنا سر جھکایا ہے نہ اب جھکائیں گے اور تمام تر دہشت گردی کے باوجود اپنے مشن و مقصد کے حصول کی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ الطاف حسین نے الیکشن کمیشن اور نگر اں حکومت سے سوال کیا کہ دہشت گردوں کی جانب سے دھماکوں اور دہشت گر دی کی کھلی دھمکیوں کے باوجود قانون نافذ کرنے والے درجنوں اداروں اور ایجنسیوں کے ہزروں اہلکار آخر کیا کر رہے ہیں ؟ان کی موجود گی کے باوجود آخر کراچی میں دہشت گردی کی یہ کارروائیاں کس طرح ہورہی ہیں ؟ یہ سفاک دہشت گرد قتل وغارتگری اور دہشت گردی کا خونی کھیل کیسے کھیل رہے ہیں ؟آخر عوام اپنی جان ومال کے تحفظ کے لئے کس سے توقع کریں ؟ کس کی طرف دیکھیں ؟ انہوں نے کہا کہ اگریہ خونی کھیل اسی طرح جاری رہا اور اگر دہشت گردی کے ذریعے ایم کیوایم کو الیکشن سے باہر رکھنے اور اس کی نشستیں چھیننے کا یہ عمل جاری رہا تو ان انتخابات کو کسی بھی قیمت پر آزاد انہ ،منصفانہ اور صاف وشفاف قرار نہیں دیا جاسکتا او ر ایسے انتخابات کو سوائے ڈھونگ کے اور کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔ الطاف حسین نے کہا کہ نگراں حکومت اور قومی سلامتی کے تمام ادارے اگر ان انتخابات کو آزادانہ بنانا چاہتے ہیں تو دہشت گردی کے ان واقعات کا تسلسل بند کروائیں اور ایم کیوایم کے کارکنوں اور ہمدردوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے سفاک دہشت گرد وں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے انتخابات کو آزادانہ بنانے کے لئے سکیورٹی کے مئو ثر اقدامات کئے جائیں ایم کیوایم کے کارکنوں ہمدردوں او رشہر کے عوام کو جان ومال کا تحفظ فراہم کیا جائے ۔



مزید خبریں :