27 اپریل ، 2013
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے قائد عوام کالونی میں اے این پی کے دفتر پر بم دھماکے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اعتدال پسند اور روشن خیال سیاسی قوتوں کے خلاف جاری دہشت گردی کا تسلسل قراردیا ہے ، چھوٹے صوبوں کے عوام نے اپنے آئینی وجمہوری حق کے حصول کیلئے خدانخواستہ علیحدگی کانعرہ لگایا تو اسکی ذمہ داری کس پرہوگی؟۔ ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ سفاک دہشت گرد لبرل اور روشن خیال جماعتوں کو دہشت گردی کانشانہ بناکر ان کے جمہوری ، آئینی اور قانونی حق سے محروم رکھنے کی سازش کررہے ہیں ، ایم کیوایم اور اے این پی کے دفاتر پر دہشت گردحملوں نے ملک میں شفاف اورآزادانہ انتخابات پر کئی سوالات کھڑے کردیئے ہیں۔ الطاف حسین نے مومن آباد میں اے این پی کے دفتر پربم دھماکہ کے افسوسناک واقعہ پر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماوٴں اور کارکنوں سے دلی ہمدردی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ شہریوں کی جان ومال سے کھیلنے والے انسانیت کے دشمن ہیں ۔ الطاف حسین نے نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ لبرل اور روشن خیال سیاسی جماعتوں کے دفاتر پر دہشت گردوں کے حملوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے اور شہریوں کو جان ومال کاتحفظ فراہم کیا جائے ۔ انہوں نے بم دھماکے میں زخمی ہونے والے اے این پی کے کارکنان جلدومکمل صحت یابی کیلئے دعا بھی کی۔دریں اثناء الطاف حسین نے کہا ہے کہ آج صر ف پنجاب میں آزادانہ انتخابی مہم چل رہی ہے جبکہ ملک کے دیگر تین صوبوں کے عوام کو ان کے آئینی و قانونی اور جمہوری حق سے محروم کر کے انہیںآ زادانہ انتخابی مہم چلانے سے روکا جارہا ہے ، انتہا پسند اور دہشت گر دگر وپوں کو ملک کی اعتدال پسند اور روشن خیال جماعتوں کے کارکنوں کے قتل کا کھلا لائنس دے دیا گیا ہے ۔ پنجاب کے محب وطن عوام کو اس سنگین صورتحال کا نوٹس لینا ہوگا اور سوچنا ہوگا کہ اگر اس صورتحال میں چھوٹے صوبوں کے عوام نے اپنے آئینی وجمہوری حق کے حصول کیلئے خدانخواستہ علیحدگی کانعرہ لگایا تو اسکی ذمہ داری کس پرہوگی؟ اگرایساہواتو اس کی ذمہ داری انصاف فراہم نہ کرنے والوں ، نگراں حکومت اورالیکشن کمیشن پر عائدہوگی ۔انہوں نے پنجاب کے روشن خیال اورمعتدل مزاج رہنماوٴں،دانشوروں، لکھاریوں ، صحافیوں ،وکلاء اورعوام کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ خدارا باہرآئیں،پاکستان کوبچائیں اورپاکستان میں جمہوریت، روشن خیالی اوراعتدال پسندی کی آوازکوختم ہونے سے بچائیں اورملک کواس بحران سے نکالیں ورنہ ایسے انتخابات کوصاف ،شفاف اورآزادانہ نہیں بلکہ جھرلوالیکشن کہاجائے گا۔انھوں نے ان خیالات کااظہار جمعہ کی شام لاہور اور راولپنڈی میں ایم کیوایم اپر پنجاب اسلام آباداور ایم کیوایم سینٹر ل پنجاب کے ذمہ داران، حق پرست امیدواران وکارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ الطاف حسین نے کہا کہ طالبان کے ترجمان نے متعددبیانات دیئے کہ ہم ایم کیوایم ،اے این پی ،اور پیپلز پارٹی کو انتخابی مہم چلانے نہیں دیں گے اور عوام ان کے جلسوں میں نہ جائیں، ان دھمکیوں کے باوجود ایم کیوایم کے حوصلہ مند اور بہادر کارکنوں نے خوفز دہ ہونے کے بجائے ایم کیوایم کی انتخابی مہم جاری رکھی جس پر دہشت گرد وں نے پہلے حیدرآباد میں ایم کیوایم کے پختون انتخابی امید وار برائے صوبائی اسمبلی فخرالاسلام کو شہید کیا پھر کراچی میں درجنوں کارکنوں کو نشانہ بنایا اور اب ایم کیوایم کے دفاتر پر بموں سے حملے کئے جارہے ہیں۔