پاکستان
03 مئی ، 2013

بھارت میں تشدد کا نشانہ بننے والے قیدی ثنااللہ کا تعلق سیالکوٹ سے ہے

بھارت میں تشدد کا نشانہ بننے والے قیدی ثنااللہ کا تعلق سیالکوٹ سے ہے

سیالکوٹ…جموں کشمیرجیل میں تشدد کا نشانہ بننے والے قیدی ثناء اللہ کا تعلق سیالکوٹ سے ہے ثناء اللہ کے بھائی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسے اپنے بھائی سے ملنے کی اجازت دی جائے۔ثناء اللہ کے بھائی محمد شہباز کے مطابق 1990 میں ثناء اللہ نے غلطی سے بھارتی حدود عبورکی تھی۔جس پرانہیں اطلاع ملی کہ اسے گولی ماردی گئی لیکن چند سالوں کے بعد معلوم ہوا کہ وہ جموں جیل میں قید ہے۔ ثناء اللہ کے بھائی کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ سات بہن بھائی ہیں۔ اور وہ اس واقع کے بعدسے اپنے آبائی گاوٴں کو بھی چھوڑ گئے ہیں۔ ثناء اللہ کی اہلیہ انتقال کرچکی ہے جبکہ اسے دوبیٹے ہیں۔ ثناء اللہ کے بھائی نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں اپنے بھائی سے ملنے دیا جائے۔ثناء اللہ کے بھائی محمدشہباز کاکہناہے کہ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ اس نے بارڈر کراس کیا اور اسے گولی ماردی گئی۔ لیکن چند سالوں بعد ہمیں معلوم ہوا کہ وہ زندہ اور جموں جیل میں قید ہے۔ ہمارا بھائی بے قصور ہے،اُس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، ہمیں اُس سے ملنے دیا جائے۔اہل علاقہ کا کہنا کہ وہ ایک زمیندار تھا اور محنت مزدوری کر کے اپنے اہل خانہ کا پیٹ پال رہا تھا چونکہ ان کا علاقہ بارڈر کے قریب ہے اس لیے اکثر دونوں اطراف سے لوگ حدود عبور کر لیتے ہیں جس کے بعد واپس لوٹا دیا جاتا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ کیا واقع پیش آیا کچھ معلوم نہیں۔

مزید خبریں :