پاکستان
20 ستمبر ، 2013

نواز شریف کاطالبان کے ساتھ امن مذاکرات مشکلات کا شکار، امریکی اخبار

 نواز شریف کاطالبان کے ساتھ امن مذاکرات مشکلات کا شکار، امریکی اخبار

کراچی… محمد رفیق مانگٹ… امریکی اخبار”واشنگٹن پوسٹ “ لکھتا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کا طالبان کے ساتھ امن مذاکراتی عمل کی کوششیں مشکلات کا شکار ہیں۔طالبان سے تنازع کا خاتمہ انتہائی مشکل ہے۔ طالبان سے امن بات چیت کی کوششیں اس لئے بھی ضروری ہیں کہ پاکستان کی تباہ معاشی صورت حال کو بہتری کی ڈگر پر چلایا جا سکے۔ کئی موجودہ اور سابق حکام نواز شریف پر اس بات پر بھی تنقید کرتے ہیں کہ انہوں نے ملک میں موجود 40سے زائد عسکریت پسند گروپوں کو کنٹرول کرنے کے لئے کوئی واضح لائحہ عمل پیش نہیں کیا،رپورٹ کے مطابق طالبان عسکریت پسندوں کے ساتھ امن معاہدے تک پہنچنے میں نئی حکومت کوکئی مسائل کا سامنا ہے، اندازہ ہوتا ہے کہ اس تنازع کا خاتمہ بہت پچیدہ ہے، نواز شریف نے باقاعدہ اس مہم کا آغاز کیا تھا کہ ملکی طالبان سے بات چیت کی جائے گی اور ملک میں جاری تشدد جس کے نتیجے میں پانچ ہزار فوجیوں سمیت 50ہزار شہری ہلاک ہوچکے ہیں اس کا خاتمہ کیا جائے گا۔ نواز شریف کے عہدہ وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے تین ماہ بعد 12سیاسی جماعتوں نے انہیں طالبان کے ساتھ بات چیت کا اختیار دیا۔اسی دوران عسکریت پسند رہنما نے کہا کہ امن بات چیت کی حوصلہ افذائی کے لئے چھ عسکریت پسندوں کے بدلے تین سیکورٹی حکام کو رہا کیا گیا ۔ لیکن فوج نے مستقبل کی کسی ایسی بات چیت کے حوالے سے عسکریت پسندوں کی رہائی کی ترید کردی ۔ گزشتہ دو روز قبل امن بات چیت کے باقاعدہ آغاز سے قبل ہی مشکلات سامنے آگئیں۔طالبان کی سپریم کونسل کی طرف سے مطالبات کی فہرست جس میں جنگ بندی،عسکریت پسندوں کی رہائی اور قبائلی علاقے سے فوج کی واپسی تھی۔اس سے بھی زیادہ مشکلات ، دو اسٹار فوجی جرنیل اور دو دوسرے فوجی حکام کی شہادت ہے جس کی طالبان نے ذمہ داری قبول کر لی۔ پاکستانی فوج کے سربراہ نے خبردار کیا کہ فوج کے پاس دہشت گردوں کے خلاف جنگ کرنے کی بھر پور صلاحیت ہے امریکا میں سابق سفیر شیریں رحمان کا کہنا ہے کہ کوئی نہیں کہتا کہ ہم بات نہیں کر سکتے مگر کمزور پوزیشن سے بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکتا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاک افغان طالبان میں آپس میں گٹھ جو ڑ ہو رہا ہے۔

مزید خبریں :